دب کے معنی
دب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دُب }{ دَب }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٧٧ء سے عجائب المخلوقات" میں مستعمل ملتا ہے۔, ١ - دینا کا امر، تراکیب میں مستعمل۔, m["چپ کرانا","(امر) دبنا کا","(س ۔ دَم ۔ چپ کرانا)","آداب و رسوم","اچھی یا بُری","اخلاقی خصوصیت","ایک اعلٰی معیار کی پیداوار","ایک ریچھ"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), متعلق فعل
دب کے معنی
"دب یعنی ریچھ بڑا تناور اور فربہ اور تنہائی پسند ہوتا ہے۔" (١٨٧٧ء، عجائب المخلوقات (ترجمہ)، ٥١٤)
دب کے جملے اور مرکبات
دب اصغر, دب اکبر, دب دب کر
دب english meaning
statecondition; natural dispositionconstitutiontemperqualityproperty; waymodemannercustom; a bear; a foolchitchaton foot walking
شاعری
- ناکام رہے وہ جن کو تھی لاگ
خاشاک سے دب سکی نہ یہ آگ - وضع دوراں گو خوشامد دوست ہے قائم تو ہو
ہر کس و ناکس سے دب چلنا یہ اپنی خونہیں - داب یک بار کے لیے دشمن
دب کیا تو نے جس گھڑی مرکب - دب کے ہرگز نہ رکھ زبان کو بند
پست کرنے کو مدعی کے بلند - دب گیا چڑھتی جوانی سے لڑکپن ان کا
ان کے سینے پہ چڑھا آتا ہے جوبن ان کا - کیوں نہ شانے سے دب چلیں یہ شوخ
ان کی چوٹی دبی ہے اس کے ہات - زخم تو دب گیا لہو نہ تھما
کام گر رُک گیا روانہ ہوا - ہجو کی جو اُن نے میں کیا دب گیا
بھونکنے پرسگ کے ہاتھی کب گیا - وضع دوراں گر خوشامد دوست ہے قائم تو ہو
ہرگس و ناکس سے دب چلنا یہ اپنی خُو نہیں - نارد برقِ تیغ سے جل جائیں تو سہی
دب دب کے مورچوں سے نکل جائیں تو سہی
محاورات
- (سے) کور دبنا
- آغوش میں دبانا
- آگ دابنا یا دبانا
- آگ دبنا یا دبی ہونا
- آنچل دابنا یا دبانا
- آنکھ دبا کر دیکھنا
- آواز دب جانا
- اب تو پتھر کے نیچے ہاتھ دبا ہے
- ابی دبی کھیلنا
- ادب پانا / پکڑنا