دعوت کے معنی

دعوت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دَع + وَت }

تفصیلات

iعربی زبان سے اسم مشتق ہے ثلاثی مجرد کے باب سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے, m["(دَعَوَ۔ بلانا)","جنات کو بلانا","فرقہ اسماعیلیہ ۔ اس فرقے کا جاسوس","کسی عمل کو پڑھنا","کسی مذہب کی طرف بلانا","کھانے کے واسطے بلانا"]

دعا دَعْوَت

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : دَعْوَتیں[دَع + وَتیں (ی مجہول)]
  • جمع غیر ندائی : دَعْوَتوں[دَع + وَتوں (و مجہول)]

دعوت کے معنی

١ - کسی تقریب یا ضیافت یا تحریک میں شرکت کے لیے بلانا۔

"گورنر سندھ دین محمد ایک شب شاہ (شاہ ایران رضا شاہ پہلوی) کی دعوت کا انتظام کرنا تھا۔" (١٩٨٤ء، گردراہ، ٢١٩)

٢ - طلبی، بلاوا۔

"گرو سیوک نے بیٹھتے ہوئے کہا . میں ان کی (بھائی صاحب کی) دعوت پر تو نہ آتا لیکن انہوں نے کہا کہ تمہاری بھابی کا سخت تقاضہ ہے تب مجھے وقت نکالنا پڑا۔" (١٩٣٦ء، دودھ کی قیمت، ١٥٣)

٣ - کسی عمل کے ذریعے حاضر کرنا۔

"اگر بحسب اتفاق کوئی جن کسی عورت یا مرد پر مسلط ہوا اور کسی عامل نے اس کی رہائی کے واسطے جنوں کی رئیں کی حاضرات اور دعوت کی فی الفور بھاگ جاتے ہیں۔" (١٨١٠ء، اخوان الصفا (ترجمہ)، ١١٧)

٤ - دین میں آنے کی درخواست یا منادی۔

"کسی مذہب اور کسی فلسفیانہ تحریک نے . انسان کو ذاتِ الٰہیہ پر غور و فکر کی دعوت نہیں دی جس طرح اسلام نے۔" (١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ١٧٨:٣)

٥ - کسی تحریک یا مقصد میں شریک ہونے کی درخواست یا استدعا۔

"لیکن اس حالت کا نتیجہ یہ بھی نکلا کہ خود موجودہ تحریک کے قیام واستواری کے لیے جس دعوۃ و تبلیغ اور ہدایت و تعلیم کی ضرورت تھی اس کا کوئی باقاعدہ اور صحیح انتظام نہ ہو سکا۔" (١٩٤٩ء، آثار ابوالکلام، ٦٩)

٦ - جن یا ہمزاد وغیرہ کو حاضر یا تابع کرنے یا کسی کو مسخر کرنے یا اور کوئی خلاف عادت کراماتی صورت پیدا کرنے کے لیے مقرر ورد پڑھنے یا لکھنے کا عمل۔

"شیخ اشرف دربار شاہی (عالمگیر کا دربار) سے مہجور ہو کر لاہور میں آئے . آخر میں دعوتِ اسما سے تائب ہو کر بعبادت الٰہی مصروف ہو گئے۔" (١٨٦٤ء، تحقیقات چشتی، ٥٤٥)

٧ - اجرام فلکی سے استعانت (دعاؤں اور منتروں وغیرہ کے ورد سے)۔

"مثلاً اگر کوئی شخص اسمائے الٰہی کی دعوت کرے اور اسم کے بیس حروف شمار میں ہوں تو ہر ہر حرف کو ہزار بار شمار کرکے پڑھے۔" (١٩٥١ء، مفتاح الجفر، ١٩٣)

٨ - کسی مقصد یا تحریک کی طرف بلانے والی ترغیبات۔

 خاصاں متعددہ مکاں میں دعوت پہ گئے ہیں اک زماں میں (١٨٧٤ء، جامع المظاہر، ٥١)

دعوت کے مترادف

صلا

بلاؤ, بُلاوا, جیمنا, جیونا, جیونار, خطبہ, دعا, دعوٰے, ضیافت, طلبی, مہمانی, کھانا

دعوت کے جملے اور مرکبات

دعوت ولیمہ, دعوت اسلام, دعوت اجل, دعوت نامہ, دعوت برمکی, دعوت جنگ, دعوت جہاد, دعوت حق, دعوت خدا, دعوت خشک, دعوت سمرقند, دعوت شب, دعوت عنقود, دعوت شیراز, دعوت عشائیہ, دعوت نظر, دعوت نگاہ

دعوت english meaning

A prayerbenediction; a callinvitationconvocationcall or invitation to Mohammadism; invitation to a repast or feast; farefeastbanquet; invocation(of spirits)exorcismtensionclaimcallconversationdevoteeentertainmentfarerepast banquet

شاعری

  • اک پل تو جیسے سارا بدن سنسنا اٹھا
    اس سرسری نگاہ میں دعوت عجیب تھی
  • دعوت کی اسے خبر سنائی
    دیووکے رخ اس نے آنکھ اٹھائی
  • عشق خال لب عارض نے کیا دل کو شکار
    گولیاں ڈال گیا دعوت ماہی کر دی
  • کرتا ہوں جمع‘ پر جگر لخت لخت کو
    عرصہ ہوا ہے‘ دعوت مژگاں کیے ہوئے
  • میر خاتم الرسل ہوں اجراز میں سب میں کل ہوں
    میں ہادی السبل ہوں دعوت ہے کام میرا
  • ارے سیانو کو کچھ ٹونا کرو رے
    پیا کے وصل کی دعوت بھرو رہے
  • اے ہماتجھ بچائیں اس غرض سے ہڈیاں
    میں سگِ جاناں کو کیادیتا جو دعوت مانگتا
  • سن رہے ہیں وہ صدا‘ وہ دعوت صدق و رشاد
    رہنما جس کا سکوت شب ہے مرکب دوش باد
  • کیا کھائیں گے گھر والے دعوت خاک
    سارا کھانا پل بھر میں اکال نے اُچٹا

محاورات

  • دعوت ‌قبول ‌ہونا
  • دعوت ‌کا ‌سامان ‌مہیا ‌ہونا
  • دعوت نہیں عداوت ہے
  • دعوت ہے اور شیراز
  • دعوت ہے یا عداوت
  • مفت کی دعوت میں فقط روٹی ہی گوشت ہے

Related Words of "دعوت":