دماغی کے معنی
دماغی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دِما + غی }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مجرد |دماغ| کے ساتھ فارسی قاعدے کے تحت |ی| بطور لاحقۂ نسبت لگائی گئی ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٠٠ء کو "گل و ہرمز" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تنک مزاج","خود بیں","خود پرست","خود پسند","خود نگر","دماغ چلا","دماغ دار","دماغ سے نسبت رکھنے والا","نازک مزاج"]
دِماغ دِماغی
اسم
صفت نسبتی
دماغی کے معنی
"انھوں نے اپنے قواے ذہنیہ کو محض دماغی ریاضت اور لگاتار غور و فکر سے بتدریج ترقی دی تھی۔" (١٩٣٨ء، حالات سرسید، ٣)
"تیں کہے گی کہ یہ شخص بڑا دماغی ہے اور دماغ کر کے میری بات نہ سنا۔" (١٨٠٠ء، گل و ہرمز، ٣٠ (الف))
دماغی کے مترادف
ذہنی
ابھیمانی, اکھڑ, بددماغ, خودپسند, گھمنڈی, متکبر, مدمغ, مُدمغ, مغرور
دماغی کے جملے اور مرکبات
دماغی اعصاب, دماغی امراض, دماغی امتلا, دماغی بیماری, دماغی تسکین, دماغی تعطل, دماغی تہ, دماغی خلل, دماغی ساقچہ, دماغی عیاشی, دماغی قوت, دماغی گروہ, دماغی محنت, دماغی محیط, دماغی وصلہ
دماغی english meaning
of the brain; fancifulfastidious; vainconceited; frivolous; proudhaughtyarrogant.(dial.) small bookarrogantbetelnut and catcher mixture chawed implace of betel-leaveschessmanmagic ballmentalof the brainpocket editionproudsmall ball
شاعری
- مشعر ہے بے دماغی پہ مطلق نہ بولنا
ہم دیں تمہیں دعا ہمیں تم گالیاں تو دو - تعجب ہے تعجب ہے تعجب
اگر ہو آدمی سے خر دماغی - مت کر تو خوش دماغی یوسف کی ہو پر اے مصر
کئی روز اس سے آگے کنعاں مہک رہا تھا - عاشق سے بے دماغی اس گل کا ہے وتیرا
سر گوشی صبا پھر ہونے لگی پذیرا - کیا کہوں نازک دماغی اپنے شاہ حسن کی
سر لگا پھرنے اگر سر پر چنور ہونے لگا - محبت تھی چمن سے لیکن اب یہ بے دماغی ہے
کہ موج بُوئے گُل سے ناک میں آتا ہے دم میرا - بد دماغی سے میں لڑنے کو تو لڑ آیا ہوں
ٹھیک ہو جاؤں جو کچھ صلح میں وہ دیر کرے
محاورات
- دماغی پریشانی