دیا کے معنی

دیا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دِیا }

تفصیلات

iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم جامد ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط میں مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧١٨ء کو "دیوان آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(مجازاً) روشنی کا منبع","دینا کی","رحم دلی","مٹی کا بنا ہوا چراغ جس میں روئی بٹ کر بتی ڈالتے ہیں","مٹی کا چھوٹا پیالہ جس میں بیشتر کڑوا تیل اور روئی یا کپڑے کی بٹی ہوئی بتّی ڈال کر جلاتے ہیں","وہ جگہ جہاں آنکھ مچولی میں بچے کھڑے ہوتے ہیں","کرم (کرنا ہونا کے ساتھ)"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • واحد غیر ندائی : دِیے[دِیے]
  • جمع : دِیے[دِیے]
  • جمع غیر ندائی : دِیوں[دِیوں (و مجہول)]

دیا کے معنی

١ - مٹی کا چھوٹا پیالہ جس میں بیشتر کڑوا تیل اور روئی یا کپڑے کی بٹی ہوئی بتی ڈال کر جلاتے ہیں یا اس کے مماثل کسی اور چیز کا ظرف، دیوا، دیپ، دیولا۔

"اس نے دیا میرے ہاتھ میں تھما دیا۔" (١٩٨٦ء، اوکھے لوگ، ٥٦)

٢ - [ مجازا ] روشنی کا منبع؛ باعث رونق، رہنما، سردار۔

"کام کے لحاظ سے محمد طفیل اردو ادب کا الہ دین ہے، نقوش ان کا دیا ہے۔" (١٩٨٦ء، اوکھے لوگ، ١٤٧)

دیا کے مترادف

شمع, روشنی

بتّی, بخشش, تحفہ, ترس, چراغ, دیپ, دیپک, دیوا, رحم, سراج, شفقت, شمع, لمپ, ماں, محبت, مصباح, نذر, نذرانہ, ہمدردی

دیا کے جملے اور مرکبات

دیا سلائی, دیا لیا

دیا english meaning

a lampa lanterna lightaltogetherbe terrorizedbe very harsh onbenevolenceclemencyfavourfellow feelingkindnessmerelypityruin another person along with oneselfsympathyterrorize

شاعری

  • آہ سحر نے سوزش دل کو مٹا دیا
    اس باد نے ہمیں تو دیا سا بُجھا دیا
  • پوشیدہ راز عشقِ چلا جائے تھا سو آج
    بے طاقتی نے دل کی وہ پردہ اُٹھا دیا
  • اس موج خیز دہر میں ہم کو قضا نے آہ
    پانی کے بُلبُلے کی طرح سے مِٹا دیا
  • تھی لاگ اُس کی تیغ کو ہم سے سو عشق نے
    دونوں کو معرکے میں گلے سے ملا دیا
  • سب شورِ مادمن کو لیے سر میں مرگئے
    یاروں کو اس فسانے نے آخر سُلا دیا
  • آوارگانِ عشق کا پوچھا جو میں نشان
    مُشتِ غُبار لے کے صبا نے اڑا دیا
  • اجزا بدن کے جتنے تھے‘ پانی ہو بہ گئے
    آخر گُدازِ عشق نے ہم کو بہا دیا
  • گویا محاسبہ مجھے دینا تھا عشق کا
    اس طور دل سی چیز کو میں نے لگا دیا
  • مدّت رہے گی یاد ترے چہرے کی جھلک
    جلوے کو جس نے ماہ کے جی سے جلا دیا
  • ہم نے تو سادگی سے کیا جی کا بھی زیاں
    دل جو دیا تھا سو تو دیا سَر جُدا دیا

محاورات

  • (خون کے نالے) خون کی ندیاں بہانا۔ بہنا
  • آئی موج فقیر کی دیا بھونپڑا جلا
  • آپ نے مجھے مول لے کر چھوڑ دیا ہے
  • آفتاب کو (چراغ) دیا دکھانا
  • اپنے کو ڈبو (کھو) دیا
  • اچھے گھر بیانا (- بیعانہ / بینا) دیا (ہے)
  • اچھے گھر بیعانہ دیا
  • ادھار دیا گاہک گیا۔ صدقہ دیا رد بلا
  • ادھار دیا گاہک کھویا
  • ادھر میں چھوڑ دیا۔ دھکا دیا یا ڈبو دیا

Related Words of "دیا":