رخ کے معنی
رخ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رُخ }
تفصیلات
iاوستائی زبان کے لفظ |راخ| سے ماخوذ ہے۔ اوستائی سے فارسی میں داخل ہوا۔ فارسی میں بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں اصل مفہوم کے ساتھ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٥١٨ء میں "مشتاق" (دکنی ادب کی تاریخ) کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک تاج جو شاہانِ ایران پہنا کرتے تھے","ایک فرضی جانور جو بہت بڑا ہوتا ہے اور جس کا ذکر الف لیلہ میں آتا ہے","ایک فرضی جانور جو بہت بڑا ہوتا ہے اور جس کا ذکر الف لیلیٰ میں سیمرغ کے نام سے آتا ہے","چہرہ مہرہ","ژرخش س رُچ","شطرنج کا مہرہ جو شروع میں کونے کے خانے میں رکھا جاتا ہے","شطرنج کے ایک مہرے کا نام"]
راخ رُخ
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : رُخوں[رُخوں (و مجہول)]
رخ کے معنی
کھلی کتاب کا پڑھنا بھی ہو گیا مشکل کھلا ہے کیا ترے رخ پر گلاب کا غازہ (١٩٨٦ء، غبارہ ماہ، ٨٣)
"انیسویں صدی کے آخر میں تراجم کا رخ مذہبی اور داستانوی نوعیت کی کتابوں سے ہٹ کر سائنسی، فنی اور نفسیاتی کتب کے تراجم کی طرف مڑ گیا۔" (١٩٨٤ء، ترجمہ : روایت اور فن، ١٢)
جس چیز کو دیکھا یہی دیکھا کہ جہاں میں آغاز رخِ کار سے انجام ہے پیدا (١٩٠٠ء، نظم دل افروز، ٤)
احوال سپہ بہرِ زد و کشت بھی دیکھو رخ دیکھ چکے جنگ کا اب پشت بھی دیکھو (١٨٩٤ء، سجاد رائے پوری، د،(ق)، ٧)
"جمادات کے دو پہلو ہیں ایک رخ اپنے خالق کی طرف . دوسرا رخ مخلوق کی طرف۔" (١٩٨١ء، سفر در سفر، ٤٦)
"جواب آیا اور حسب معمول واپسی کی پہلی ہی ڈاک سے آیا، کاغذ کے دونوں رخوں پر لکھا ہوا۔" (١٩٤٥ء، حکیم الامت، ٦٤)
"ہمارا رخ علی گڑھ کی طرف تھا، وہاں پریم چند سیمینار کا اہتمام تھا۔" (١٩٨٤ء، زمیں اور فلک اور، ٥٤)
"بیبیو ذرا ہوا کا رخ چھوڑو کہ دم گھٹا جاتا ہے۔" (١٨٨٥ء، فسانہ مبتلا، ٨)
"پہاڑوں کے نام، ان کا رخ اور ڈھلوان کس طرف ہے۔" (١٩٦٤ء، عملی جغرافیہ، ٣٧)
"خوشنویسی اسی کا نام ہے کہ سطربندی اور رخ اور کرسی درست ہو۔" (١٨٩٨ء، مکتوباتِ حالی، ٢٤٩:٢)
جو منزلت انتساب ہو جاتے ہیں اک رخ سے مگر خراب ہو جاتے ہیں (١٩٣٧ء، جنون و حکمت، ٤١)
"گھر والے گلی کے رخ چادر تانتے۔" (١٩٦٢ء، ساقی، کراچی، جولائی، ٤٤)
"جب کوئی مجسم ہموار سطحوں سے گھرا ہوتا ہے تو ان سطحوں کو اس کے رخ کہتے ہیں۔" (مساحت، ١:٢)
رخ کے مترادف
پہلو, چہرہ, جانب, رو, شق, سمت, طرف, سو[1], طلعت
بُشرا, پیشانی, توجہ, جانب, چہرہ, رجحان, رخسار, رُو, سامنا, سیمرغ, شکل, صورت, طرف, گال, منہ, مُکھ, مکھڑا, مہندرا, میلان, وجہ
رخ کے جملے اور مرکبات
رخ انور, رخ تاباں, رخ حیات, رخ[4], رخ بندی, رخ پوش, رخ جمال, رخ گردی, رخ مہتاب, رخ نکو
رخ english meaning
facecontenance; check; face aspect; pointside quarterdirection; the rock or castle(at chess)directionsidethe castle (chess)the cheek
شاعری
- آیا تو اورنگ رخ یاس چل بسا
جانے لگا تو چلنے لگی جان آرزو - آتی ہے چاہتوں کی کہانی پہ اب ہنسی
تم سے بچھڑ کے سوچ کے رخ بھی بدل گئے - چھپاتے ہیں بہت وہ گرمئ دل کو‘ مگر میں بھی
گُلِ رخ پر اُڑی رنگت کے چھینٹے دیکھ لیتا ہوں - غمِ دل کے راستوں پر بڑی دیر یاد آئے
تری بوئے لب کا آنچل ترے رنگِ رخ کے سائے - بہار آتے ہی خوش ہوچلے تھے دیوانے
یہ نامراد ہواں کا رخ نہ پہچانے - پروانے حسن شمع پر قربان کیا گئے
تصویر زندگی کے کئی رخ دکھا گئے - ٹھہر گیا ترے رخ پر میری نظر بن کر
وہ خیال اک خیال جو لفظ و بیاں میں ڈھل نہ سکا - سحر کیا دے گی پیغامِ بیداری شبستان کو
نقابِ رخ اُلٹ دو خود سحر بیدار ہوجائے - ہٹا کر رخ سے گیسو صبح کردینا تو ممکن ہے
مگر سرکار کے بس میں نہیں تارے چھپا دینا - دل ہمارا ہے چاند کا وہ رُخ
جو ترے رخ کی روشنی میں، نہیں
محاورات
- آئینہ رخسار پر گرد ملال ہونا یا مکدر ہونا
- آب آمد تیمم برخاست
- آمادۂ پرخاش ہونا
- آنکھوں میں سرخی آنا یا ہونا
- آنکھیں خون کبوتر کی طرح سرخ ہونا۔ آنکھیں خون میں ڈوبنا
- آنکھیں سرخ کرنا
- آنکھیں سرخ ہونا
- اللہ توکلی کارخانہ ہے
- الٰہی کارخانے ہیں
- امیرانہ کارخانہ ہے