سرود کے معنی
سرود کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سُرُود }
تفصیلات
iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں اپنے اصل معنٰی اور حالت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٦٠٩ء سے "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک قسم کا باجہ","ایک قسم کے باجہ کا نام","بفتح سین مہلہ","رامش و رنگ","رقص و سماع","گانا بجانا","ناچ رنگ","ناچ گانا"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
سرود کے معنی
جہان ہو و سرود سوز و سرور و مستی سریر ابر بہار و سرمایہ شگرف و نشاط ہستی (١٩٦٢ء، ہفت کشور، ٥٤)
سرود کے جملے اور مرکبات
سرود رفتہ, سرود سازی, سرود نوازی, سرو د آفریں, سرود خانہ, سرود دوش, سرود گاہ, سرود ہمسایہ
سرود english meaning
(archaic) doctor(F. پگلی pag|lí)brawlclankclash (of weapon)silly (person) ; foolturbaned personwrangle
شاعری
- شکر ایزد کہ ازیں باد خزاں رختہ لیاقت
بوستان سمن و سرود گل و شمشاد است - خود ستائی کا سخن جس سے ہو سرود جوں باد
اس کا محرج نہیں معلوم کدھر سے نکلا - لطف جاتا ہے سرود نالہ پر شور کا
خون دل پینا ہے یہ کھانا مجھے سیندور کا - لطف جاتا ہے سرود نالہ پرشور کا
خون دل بینا ہے یہ کھانا مجھے سیندور کا
محاورات
- سرود خانۂ ہمسایہ حسن رہ گزرے