سپرد کے معنی
سپرد کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سُپُرْد }
تفصیلات
iفارسی مصدر |سپردن| سے مشتق صیغۂ ماضی مطلق |سپرد| بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٨٧ء کو "خیابان آفرینش" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["حوالہ کرنا","امانت (ہضم اول زباں زد ہے)","امانت (ہضم اول زباں زو ہے)","کسی کے حوالے کیا ہوا","کسی کے قبضے میں دیا ہوا"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
سپرد کے معنی
"جو امانتیں لوگوں کی تھیں سب حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو سپرد فرمائیں۔" (١٨٨٧ء، خیابان آفرینش، ٥١)
سپرد کے مترادف
حوالہ, امانت
امانت, تحویل, تغویض, حوالگی, حوالہ, دھروڑ, رکھوالی, سپردگی, سپردن, سونپنا, ودیعت
سپرد english meaning
chargekeepingcaretrust; commitmentdeliverycustodyfifth columnfifth columnist [E]
شاعری
- جب رات کے سپرد مجھے کرنے آؤگے
رومال روشنی کا ہوا میں اڑاؤں گا - سپرد اہل ہمت جب ہوئے خدمات الفت کے
ہمارے دل کو شغل سعی لا حاصل پسند آیا - لازم خوشی ہے جو جسے عہدہ سپرد ہو
چھوٹوں کے تم بزرگ بزرگوں کے خرد ہو
محاورات
- جان سپرد کرنا
- قلمدان سپرد ہونا
- کام سپرد ہونا