شامہ کے معنی
شامہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ شام + مَہ }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق ہے اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٩٥ء کو "دیوانِ قائم" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["سونگھنا","اچھی اور بری بوکے معلوم کرنے کی قوت جس کا مسکن دماغ اور آلہ ناک ہے","سونگھنے کی قوت"]
شمم شامَّہ
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
شامہ کے معنی
"سانس کی خوشبو سے راجہ کا شامہ معطر ہوا" (١٩٨٦ء، جوالہ مُکھ، ٧)
شامہ english meaning
the sense of smell; the scentthe smellmemorable ; peerless
شاعری
- دوانہ ہوں میں ارباب جہاں کی حس شامہ کا
کہ جیسا عنبر ان کے روبرو و سیاہی سرگیں ہے