شش کے معنی
شش کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ شَش }
تفصیلات
iفارسی سے اردو میں اصل ساخت اور مفہوم کے ساتھ داخل ہوا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩١٤ء کو "اردو قواعد" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آدمیوں کی ایک قسم جو زن مرید ہوتی ہے","ایک آدمی کا نام جو ایک خاص نکشترے کے نیچے پیدا ہوا ہو","ایک قسم کا شہاب ثاقب","بارہ سنگھ","جمبو دویپ کا ایک حصہ","لودھ کا درخت","مرد کی چار قسمیں ہیں باقی تین اشو مرگ اور درشن","نشانات جو چاند میں ہیں","وہ آواز جس سے کتے سے کسی پر حملہ کرایا جاتا ہے"]
اسم
صفت عددی
شش کے معنی
"یہاں چند فارسی سابقے لکھے جاتے ہیں جو عام طور پر مستعمل ہیں، شش، شش جہت، شش ماہی، ششدر وغیرہ۔" (١٩١٤ء، اردو قواعد، مولوی عبدالحق، ١٩٠)
شش کے جملے اور مرکبات
شش ماہی, شش در, شش جہت, شش امامیہ, شش بر, شش بنداں, شش پایہ, شش رنگ, شش رنگا, شش روز, شش رویہ, شش سالہ, شش ضربی, شش پہل, شش پہلو, شش جہات, شش ماہگی, شش ماہہ, شش جہتی, شش چند, شش ہزاری, شش درہ, شش دری, شش رخی, شش عید, شش گانہ, شش گانی, شش گوشہ, شش لڑا, شش ماہا
شش english meaning
six(Plural) of نیتجہ N.M.*animal|s nose-ringbe brought to a conclusionbe concludedbe settledbring to a conclusionlungs |P|nose-ring and bangles (as symbols of happy married life)settlesmall nose-ring
شاعری
- شش جہت سے اس میں ظالم بوئے خونکی راہ ہے
تیرا کوچہ ہم سے تو کہہ کس کی بسمل گاہ ہے - ہَوا بُرد
مِرے ہم سَفر
مِرے جسم و جاں کے ہر ایک رشتے سے معتبر‘ مرے ہم سَفر
تجھے یاد ہیں! تجھے یاد ہیں!
وہ جو قربتوں کے سُرور میں
تری آرزو کے حصار میں
مِری خواہشوں کے وفور میں
کئی ذائقے تھے گُھلے ہُوئے
درِ گلستاں سے بہار تک
وہ جو راستے تھے‘ کُھلے ہُوئے!
سرِ لوحِ جاں‘
کسی اجنبی سی زبان کے
وہ جو خُوشنما سے حروف تھے!
وہ جو سرخوشی کا غبار سا تھا چہار سُو
جہاں ایک دُوجے کے رُوبرو
ہمیں اپنی رُوحوں میں پھیلتی کسی نغمگی کی خبر ملی
کِسی روشنی کی نظر ملی‘
ہمیں روشنی کی نظر ملی تو جو ریزہ ریزہ سے عکس تھے
وہ بہم ہُوئے
وہ بہم ہُوئے تو پتہ چلا
کہ جو آگ سی ہے شرر فشاں مِری خاک میں
اُسی آگ کا
کوئی اَن بُجھا سا نشان ہے‘ تری خاک میں!
اسی خاکداں میں وہ خواب ہے
جسے شکل دینے کے واسطے
یہ جو شش جہات کا کھیل ہے یہ رواں ہُوا
اسی روشنی سے ’’مکاں‘‘ بنا‘ اسی روشنی سے ’’زماں‘‘ ہُوا
یہ جو ہر گُماں کا یقین ہے!
وہ جو ہر یقیں کا گمان تھا!
اسی داستاں کا بیان تھا! - چار حد سے ساتھ لے جاتا نہیں ہے کوئی مال
جھاڑ کر اٹھتا ہے یاں ہر شش ہزاری آستیں - جھانکے ہے ہفت آسمان کو جلدی اس کی ہرقدم
بسکہ عرصہ شش جہت کا اس کے اوپر تنگ ہے - روز و شب حضرت خلاق ترے حکم میں ہیں
عرش و لوح و شش جہت و ہفت طبق - شیخ تو رند خراباتی ہے مت کر تین پانچ
خوب سا کچلے گا بیٹھا ہے چڑھا کر شش ایاغ - روشنی بخش شش جہت گوہر شب چراغ ہے
یا تو شراب نور کا زریں کوئی اباغ ہے - نہ تھا کوئی اسلام کا مردِ میداں
عَلَم ایک تھا شش جہت میں درافشاں - نو لاکھ کو اک تیغ شش و پنچ میں لائی
بنیاد موالید ثلاثہ کی مٹائی - قتل کر پانچ موذیاں کوں ایذا تج نیں دئے تب لگ
نکل شش جہت سوں باہر لے مارگ لامکاں گھر کا
محاورات
- حساب جو جو بخشش سوسو
- در خانہ بینوا چہ پنج و چہ شش
- دل ششدر ہونا
- سر توڑ کوشش ہونا
- سر توڑ کوشش کرنا
- شش جہت میں
- شش و پنج میں پڑنا یا ہونا
- ششدر ہونا( یا رہ جانا)
- عقل ششدر ہونا
- لگا تو تیر نہیں تو تکا (ہی سہی) کوشش کرنی چاہئے چاہے کام ہو نہ ہو