صلح کے معنی
صلح کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ صُلْح }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مصدر ہے۔ عربی سے اردو میں من و عن داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨١٠ء کو "کلیاتِ میر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک دریا","باہم موافقت","ضد فساد","میل ملاپ"]
صلح صُلْح
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
صلح کے معنی
"اپنے آپ سے یا دنیا سے مکمل صلح نہیں ہو سکتی۔" (١٩٨٨ء، نشیب، ٧٧)
صید ہی میں نہ فقط ذبح کا کچھ قصد رہا صلح بھی ٹھیری تو پھڑ کا ہی کے چھوڑا ہم کو (١٨٥٤ء، ذوق، دیوان، ١٥٢)
صلح کے جملے اور مرکبات
صلح پسند, صلح و آشتی, صلح حدیبیہ, صلح کل, صلح جوئی, صلح جو, صلح پسندی
صلح english meaning
Peacereconciliationtruceagreement; compromiser; treatyallowpermitregard as lawful
شاعری
- آزاد ہوں او مرا مسلک ہے صلح کل
ہر گز کبھی کسی سے عداوت نہیں مجھے - آزادہ رو ہوں اور مرا مسلک صلح کل
ہرگز کبھی کسی سے عداوت نہیں مجھے - راضی سے وقت صلح تو بھولے سے وقت جنگ
کچھ تم سے ہم تمہاری قسم لیں گے دیکھنا - کیوں کر کروںمیں صلح کہ ادنا سبب پہ آہ
آمادہ ہے وہ شوخ مرے ساتھ جنگ کا - اپنوں سے آشتی ہے نہ پر خاش غیرسے
ہم صلح و جنگ میں نہیں رکھتے ریا سے ربط - مجھ بے گنہ کے قتل کا آہنگ کب تلک
آ اب بنائے صلح رکھیں جنگ کب تلک - صلح ان کو نہیں منظور خد اخیر کرے
بات سنتے نہیں مغرور خدا خیر کرے - کیوں کر وہ موافق ہو کہ صحبت ہے مخالف
میں صلح گزیں فرقہ اعدا حسدی ہے - جو دل کو باز پس لیجے تو ہووے صلح آپس میں
اگر دیجے تجھے اے یار تو باہم لڑائی ہو - ہوئی جو صلح تو اب احتیاط یہ کیسی
تکلفات کو تہ کیجیے ملے تو ملے
محاورات
- اپنی مصلحت ہر شخص خوب جانتا ہے
- دروغ مصلحت آمیز بہ از راستی فتنہ انگیز
- رموز مصلحت ملک خسرواں دانند
- رند عالم سوز را بامصلحت چہ کار
- زنان پردہ نشیں مصلحت چناں دانند
- مصلحت دیکھنا
- مصلحت نیست کہ از پردہ بروں افتدراز۔ ورنہ درمحفل رنداں خبرے نیست کہ نیست
- مصلحت کرنا
- من نہ گوئم کہ ایں مکن وآن کن مصلحت بیں وکار آساں کن
- ہر کسے مصلحت خویش نکومی داند