فاقہ کے معنی
فاقہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ فا + قَہ }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق کلمہ ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["مرنا","بھور کا رسنا","بھوکا رہنا","بھوکا مرنا","بے طعامی","تنگ حالی","کھانا نہ ملنا یا نہ کھانا","کھانا نہ کھانا"]
فوق فاقَہ
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : فاقے[فا + قے]
- جمع : فاقے[فا + قے]
- جمع غیر ندائی : فاقوں[فا + قوں (و مجہول)]
فاقہ کے معنی
یوں کوفت سے پایا کچھ افاقہ تھا گو اُسے تین دن سے فاقہ (١٩٣٢ء، جگ بیتی، ٧)
"روحانی غذا کی تلاش و جستجو میں فقرو فاقے کو ہیچ سمجھ کر گام رسائی کریں۔" (١٩٣٩ء، آئین اکبری (ترجمہ)، ٤:٢)
فاقہ کے مترادف
روزہ, بھوک, جوع
اپاس, احتیاج, افلاس, برت, بُھوک, تہیدستی, جوع, حاجت, روزہ, صوم, ضرورت, فَوَقَ, گرسنگی, لنگھن, مفلسی, نہوت
فاقہ کے جملے اور مرکبات
فاقہ مست, فاقہ کش, فاقہ شکنی, فاقہ کشی, فاقہ مستی
فاقہ english meaning
povertynecessitywantfasting (from want or ill-health)stravation
شاعری
- فاقہ کرلیتے ہیں یا آب وغذا پاتے ہیں
شکر ہر حال میں خالق کا بجالاتے ہیں - نجد سے یوں فاقہ لیلی کو دوڑاتا نہ جا
خوں مجنوں کا نہ لے اے سارباں بالاے سر - یہ لطف بادہ فروشاں ہے فاقہ مستی میں
کئی برس سے بربر ادھار آتی ہے - براے فاقہ آل عبا ہو وسعت روزی
پٹے آل نبی اولاد سے ہو خانہ افروزی - سچ ہے کہ فاقہ کش کو خوشی کیا خطاب کی
بی بی بہہ پوچھتی ہے کہو نقد کیا ملا - کس کو میں اپنا حال مصیبت سناؤں گی
فاقہ میں گھر کیاں میں لعینوں کی کھاؤں گی - غُربت کے رنگ فاقہ کشی کے ملال کھینچ
اے داغ پر زمانے سے دستِ سوال کھینچ - فاقہ کرتے تھے ڈنڈ پیلتے تھے
وہ لنگوٹے میں پھاگ کھیلتے تھے - فاقہ مستی میں بھی کیا کیا لا رہے ہیں لاگ ہم
بس لنگوٹے ہی مین اپنے کھیلتے ہیںپاگ ہم - ایک بھائی کو ہے فاقہ ایک کرتا زہر مار
اٹھ گئی دنیا کے پردے سے محبت آج کل
محاورات
- آفاقہا گردیدہ ام مہر بتاں ورزیدہ ام۔ بسیار خوباں دیدہ ام لیکن تو چیزے دیگری
- پیٹ سے فاقہ طبیعت خوش بے اندازہ
- غش سے افاقہ ہونا یا فرصت پانا
- فاقہ سے ہونا
- فاقہ گزرنا
- فاقہ کا مارا ہے
- فاقہ کرنا
- فاقہ کشی کی نوبت آنا یا پہنچنا
- فاقہ کی ماری جان ہے
- فقیر کو تین چیز چاہئیں۔فاقہ۔ قناعت اور ریاض