فٹا
{ فُٹ + ٹا }
تفصیلات
iانگریزی اسم فٹ کا مؤرد ہے جو اصل لفظ |فُٹ| کے بعد |ا| بطور لاحقۂ اسمیت و نسبت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم نیز بطور حرف استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٩٦٩ء کو "جنگ، کراچی" میں مستعمل ملتا ہے۔
["فٹ(foot) "," فُٹّا"]
اسم
صفت نسبتی ( مذکر - واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- ["جنسِ مخالف : فُٹّی[فُٹ + ٹی]","واحد ندائی : فُٹّے[فُٹ + ٹے]","جمع : فُٹّے[فُٹ + ٹے]","جمع غیر ندائی : فُٹّوں[فُٹ + ٹوں (و مجہول)]"]
- ["واحد غیر ندائی : فُٹّے[فُٹ + ٹے]","جمع : فُٹّے[فُٹ + ٹے]","جمع غیر ندائی : فُٹّوں[فُٹ + ٹوں (و مجہول)]"]
فٹا کے معنی
["١ - فٹ سے منسوب اور متعلق۔"]
["\"کہاں یہ چھ فُٹا دو ٹنگا اور کہاں یہ وسیع و عریض ہیبت ناک نظام شمسی۔\" (١٩٦٩ء، جنگ، کراچی، ٢٣ جولائٍ، ٣)"]
["١ - بارہ انچ کا پیمانہ۔"]
["\"وہ تو فُٹے اور نوک دار پنسل سے بھی کاغذ پر سیدھی لائن نہیں کھینچ پاتا۔\" (١٩٨٧ء، حصار، ٩٨)"]