فیر

{ فَیر (ی لین) }

تفصیلات

iانگریزی زبان سے ماخوذ اسم ہے جو اردو میں متغیرہ املاء کے ساتھ (عربی رسم الخط میں) اپنے اصل معنوں میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ماخذزبان میں بطور فعل بھی مستعمل ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٠٣ء کو "گنج خوبی" میں مستعمل ملتا ہے۔

["fire "," فَیر"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

فیر کے معنی

١ - بندوق اور توپ وغیرہ کا داغنا، گولی چلانا یا چلنا۔

"تو ایک فیر میں قصہ تمام تھا۔" (١٩٣٢ء، نیرنگ خیال، لاہور، اپریل، ٢٥)

مرکبات

فیر بندی

انگلش

["fire"]