لاج کے معنی
لاج کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ لاج }
تفصیلات
iاصلاً پراکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں پراکرت سے ماخوذ ہے۔ اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بھنا ہوا اناج","گیلا اناج"]
اسم
اسم کیفیت ( مذکر، مؤنث - واحد )
لاج کے معنی
"نوج ایسی لاج بھی کیا!۔" (١٩٤٢ء، سیلاب و گرداب، ١٥)
تو ہر ایک دکھ کا علاج ہے، ترا نام عشق کی لاج ہے تو ہی دل زدوں کا ہے مدعا، تو ہی غم زدوں کا ہے آسرا (١٩٨٤ء، مرے آقا، ٢٠)
لاج کے مترادف
عار, گھونگھٹ
آبرو, پَت, حجاب, حرمت, حیا, خجالت, شرم, شرمندگی, عار, عزت, غیرت, لج, لَجّا, لحاظ, ندامت, ننگ
لاج کے جملے اور مرکبات
لاج شرم, لاج کے مارے, لاج والا
لاج english meaning
shamesense of decency; bashfulnessmodesty; honourreputationgood namebashfulnessmodestysense of honour
شاعری
- تمہاری بے رخی نے لاج رکھ لی بادہ خانے کی
تم آنکھوں سے پلادیتے تو پیمانے کہاں جاتے - میں تو لاج جورا مکی ات کھنی
اس کی بات نہ آکھی کس بھنی - جو عاشق سائیں کارن جی چھپاوے
اسے نیں عاشقاں کے صف منے لاج - گھونگٹ کر لاج کر آپیں پھرائی موں تو کیا ہوتا
جیوں بھاؤں سوں دیکھا میں تو ہے دھن کی نظر مخلص - اتناچ کونگی شک سٹ آنے کا کیا نیں آتے
پن لاج کر لئی تھی گھر کے بگاڑ سوں میں - بنستا اہے کام کچ لاج تے
منجے بات یو فام ہوئی آج تے - ہاتھ اٹھا کر یہ کہتی ہوں اللہ
بوڑھے چونڈے کی لاج رکھیو تو - لاج کے خوے بُند اُپر رات کا کہنے جواب
کیوں چھپائے بی نہ چھپ سے نیر ترمل کا جواب - بیٹھا سور جب نور کا تاج کر
بیٹھی رات کوہ قاف میں لاج کر - جو آویں چمن میں سسکیاں ساج سوں
پھلاں غنچے ہو جائیں پھر لاج سوں
محاورات
- اب ہاتھ پکڑے کی لاج ہے تو تم کو
- اپنا گھٹنا کھولیے اور آپ ہی مریے لاج / لاجوں مریے
- اپنی ران کھولئے آپ ہی لاجوں مرئے
- اپنی ران کھولنا آپ لاجوں مرنا
- اپنی ران کھولیے آپ ہی لاجوں مریئے
- اپنی ران کھولیے آپ ہی لاجوں مریے
- اپنی ٹانگ کھولئے آپ ہی لاجوں مرئیے
- اپنی ٹانگ کھولنا (اور) آپ ہی لاجوں مرنا
- اپنے گھٹنے کھولو آپ ہی لاجوں مرو
- اپنے کئے کا علاج نہیں۔ اپنے کئے کا کیا علاج