لیل کے معنی
لیل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ لَیل (ی لین) }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٠٧ء کو "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(لَیل،رات کے لئے کرائے پر لیناٌ","دیکھئے: نیل"]
لیل لَیل
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
لیل کے معنی
"ضوء نہار کے ساتھ بعد ظلمت و تاریکی لیل کے اوپر۔" (١٨٥١ء، عجائب القصص (ترجمہ)، ١٥٤:٢)
لیل کے مترادف
عشا, رات, شب, رین
رات, راتری, رین, شب, نِس
لیل کے جملے اور مرکبات
لیل البدر, لیل و نہار
لیل english meaning
(Plural) لیالی laya|li(rare لیلہ lai|lah)(rare لیلہ lai|lah) ((Plural) لیالی laya|li) Night
شاعری
- شمارِ گردشِ لیل و نہار کرتے ہوئے
گزرچلی ہے ترا انتظار کرتے ہوئے - ہم دہی ہیں اور وہی حالت وہی لیل ونہار
آش ویسی ہے وہی اگلا پرانا کاس ہے - خزاں کا بھیس بناکر بہار نے مارا
مجھے دو رنگئی لیل و نہار نے مارا - پتلی بسان قبلہ نما بیقرار ہے
گریاں ہیں وہ یہ گردش لیل و نہار ہے - الٰہی خیر ہو مجنوں کی اب بھی ہے برپا
کیا ہے لیل نے کیوں خیمہ سیاہ بلند - دریائے چشم پر ہے گزارا لگا ہوا
ہوتا نہیں ہے گھاٹ یہ لیل و نہار بند - اس لیل و نہار ہجر میں تجھ بن آہ
مت پوچھ جو کچھ کہ مجھ پہ خواری گزری - تیری یہ ضد ہے گنبد لیل و نہار میں
یا حرف کن ہے خاطر پروردگار میں - باغباں ابر کے مانند رو ویں ڈھاڑیں مار
آہ و نالے میں ہیں مرغان چمن لیل و نہار - روز باحور دنا ور رات شب یلدا ہے
دونوں نقطوں پہ ہے یوں ہمسری لیل و نہار
محاورات
- آفتاب آمد دلیل آفتاب
- ال (١) قبض دلیل الملک
- القبض دلیل الملک
- ایک جنا گھر مردہ بھیل چار جنا مل کھائی لیل۔ آپ آپ کے سبھی ملوک جھانٹ اکھیڑے مردہ ہلوک
- بھورے بھلائے سانجھ گھرے آوے۔ او بھلیل نہ کہلاوے
- پر (یا کی) دلیل ہونا
- تحلیل ہونا
- جیکر میا پا پکاوے۔ تیکر دھیا لیلے
- چو ماہ بہ ہالہ نشیند۔ دلیل باراں است
- خلیل خاں فاختہ اڑا چکے