لیلا کے معنی
لیلا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ لی + لا }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٣٠ء کو "کلیات نظیر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["بکری یا بھیڑ کا بچہ","تماشائے قدرت","دیکھئے: لیلا","سیرو تماشا","ظاہری نمایش","عیش ونشاط","لہو لعب","مظہر قدرت","مظہرے فطرت","معمولی وہ بات جس کا کرنا آسان ہو"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : لِیلائیں[لی + لا + ایں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : لِیلاؤں[لی + لا + اوں (و مجہول)]
لیلا کے معنی
"کمرے میں عجب لیلا تھی، روشنی اور سایوں کا سوانگ تھا، اجلی گدلی پر چھائیاں۔" (١٩٨٦ء، نگار، کراچی، جولائی، ٣٨)
"وہ صرف ایشور کی تفریح (لیلا) کا باعث ہے۔" (١٩٤٥ء، تاریخ ہندی فلسفہ (ترجمہ)، ٤٨١:١)
"ہندو حکما نے خوب کہا ہے کہ یہ پریشر کی لیلا ہے۔" (١٩٦١ء، عبدالحق، خطوط، ١٧٠)
"ذیل کی ١٧ راگنیاں عوامی موسیقی سے ماخوذ ہیں، ساموندی (ملاحوں کا گیت) . رانو، کاہوڑی (بنجاروں کا گیت) لیلا (لیلا چنیسر کے رومان کا گیت۔" (١٩٦١ء، ہماری موسیقی، ٣٣)
لیلا کے مترادف
کھیل, ناٹک, تماشا
اعجوبہ, برّہ, بناوٹ, بھیس, بہروپ, تفریح, تماشا, حسن, خوبصورتی, دھوکا, رنگ, رہس, سوانگ, قدرت, مُعجزہ, ناٹک, کرتب, کرشمہ, کھیل
لیلا کے جملے اور مرکبات
لیلا چھند
لیلا english meaning
amorous sportsphenomenonplaysporttheatrical performancewonders
شاعری
- کشش عشق نے لیلا کو دکھائی تاثیر
آج مجنوں کی طرف ناقہ بہت تیز آیا - کہیں رام لیلا کا ہوتا ہے سانگ
تماشائی ماریں ہیں کیا کیا چھلانگ - پھیر ناقہ کو نہ لیلا ابھی‘ روح مجنوں
سن کے کر جائے گی آواز جرس کی پرواز
محاورات
- غیب گلیلا ہو جانا یا ہونا
- ہاتھ نہ مٹھی بلبلاتی (بیوی ہڑبڑا کے یا پھڑپھڑا یا ہلیلا) اٹھی