مت کے معنی
مت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَت }{ مِت }
تفصیلات
iسنسکرت زبان کا لفظ |ما+اَت| سے |مَت| بنا۔ اردو میں بطور حرف استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٥٣٥ء کو "مولانا جمالی (مقالات شیرانی)" میں مستعمل ملتا ہے۔, ١ - دوست، ساتھی، متر۔, m["(س ۔ ما۔ نہیں اور رات ۔ بہت)","(س، مَتِ)","ایک راجہ","رائے کی دیوی جو دکش کی بیٹی اور سوم کی استری ہے","مُوت کا مخفف","کلمئہ نفی جو امر کے ساتھ آتا ہے","کلمہ نفی امر کے ساتھ","کلمہ نفی جو امر کے ساتھ آتا ہے"]
ما+اَت مَت
اسم
حرف نفی, اسم نکرہ
مت کے معنی
"پسند ہے تو استعمال کریں ناپسند ہے تو مت کریں۔" (١٩٩٤ء، نگار، کراچی، نومبر، ٢٠)
مت کے مترادف
نفی, نہ
ایمان, پرستش, پوجا, خیال, دل, دھرم, رائے, سمجھ, سوچ, ضمیر, عزت, عقل, عیقدہ, مذہب, ملت, نہ, نہیں, وقار, ہنہ
مت کے جملے اور مرکبات
مت ماری
مت english meaning
commonsensedo notdon|tfaithreligionsensesystemunderstandingwaywit
شاعری
- پوچھو مت زندگانی کیسی ہے
ایسے چھپر کی ایسی تیسی ہے - بس طبیب اُٹھ جا مری بالیں سے مت دے درد سر
کام جاں آخر ہُوا اب فائدہ تدبیر کا - مت سہل ہمیں سمجھو پہونچے تھے بہم تب ہم
برسوں تئیں گردوں نے جب خاک کو چھانا تھا - رسمِ قلمرو عشق مت پوچھ کچھ کہ ناحق
ایکوں کی کھال کھینچی ایکوں کو دار کھینچا - گلی میں اُس کی پھٹے کپڑوں پر مرے مت جا
لباس فقر ہے واں فخر بادشاہوں کا!!! - مت کر عجب جو میر ترے غم میں مرگیا
جینے کا اس مریض کے کوئی بھی ڈھنگ تھا - مرنے میں بند زباں ہونا اشارت ہے ندیم
یعنی ہے دور کا درپیش سفر مت پوچھو - کیا پھرے وہ وطن آوارہ گیا اب سو ہی
دلِ گم کردہ کی کچھ خیر خبر مت پوچھو - لذتِ زہر غم فرصتِ دلداراں سے
ہووے منہ میں جنھوں کی شہد و شکر مت پوچھو - دل خراشی و جگر چاکی و سینہ کاوی!
اپنے ناحق میں ہیں سب اور ہنر مت پوچھو
محاورات
- (قسمت کا) لکھا پورا کرنا
- (کی قسمت کا) ستارہ چمکنا
- آبرو سلامت رہنا
- آپ کی عمر کا دامن قیامت کے دامن سے بندھے
- آتش رشک (وحسد) سے (میں) جلانا (متعدی) جلنا
- آتی بہو جنمتا پوت
- آثار عظمت چہرے سے ظاہر(عیاں۔نمودار۔ہویدا) ہونا
- آثار قیامت برپا ہونا
- آج قسمت سے ہاتھ آئے ہو
- آج کا کام کل پر مت چھوڑنا