نما کے معنی
نما کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ نُما }{ نَما }{ نِم + ما }
تفصیلات
١ - دکھانے والا، ظاہر کرنے والا، بتانے والا، جیسے بدنما، خوشنما، خودنما، رہنما، جہاں کا رونما، انگشت نما وغیرہ۔, ١ - بالیدگی، بڑھنا، برھواڑ، نمو، افزائش (عام طور سے نشوونما کی ترکیب سے مستعمل)۔, ١ - نود صفہ یا نو بار ضرب دینے پر، جیسے : تین نمے ستائیس۔, m["بڑھنا","ظاہر کرنا","اُجاگر کرنا","بنانے والا","خود نما","دکھانے والا","ظاہر کرنے والا","مرکبات میں جیسے خوش نما ، قوس نما","مرکبات میں مستعمل جیسے نشو و نما","نو ۔ جیسے: تین نمّے ستائیس"]
نُمودَن نُما
اسم
صفت ذاتی ( واحد ), اسم کیفیت, اسم نکرہ
نما کے معنی
نما کے مترادف
ابھارنا
(نماء), اُبھارنا, اگنا, امرنمودن, بالیدگی, بڑھنا, رہنما, مانند, مثل, نمو, نمودن
نما english meaning
showingexhibitingpointing out; showing itselfappearing (used as last member of compounds)appearinglikeresembling
شاعری
- گرمی عشق مانع نشو نما ہوئی!
میں وہ نہال تھا کہ اُگا اور جَل گیا - کرے ہے خندہ دنداں نما تو میں بھی دوؤں گا
چمکتی زور ہے بجلی مقرر آج باراں ہے - قطب نما کی طرح ایک سمت رُخ رکھا
ہم اک نگار کی خاطر خراب ایسے ہوئے - کس کو پہچانوں کہ ہر پہچان مشکل ہوگئی
خود نما سب لوگ ہیں اور رُونما کوئی نہیں - میں کوئی اور نہیں عکس نما ہوں تیرا
تُو مرے سامنے آنے سے گریزاں کیوں ہے - خوشبو کی طرح، مثلِ صبا، خواب نما سے
گلیوں سے ترے شہر کی گزریں گے کسی دن - کبھی ہے دھوپ کبھی ابرِ خوش نما امجد
عجب طرح کا تلون مزاجِ یار میں ہے - یا مُجھ کو اپنا چہرۂ منزل نما دکھا
یا قیدِ صبح وشام سے کردے رہا مجھے - کورچشموں کے لیے آئینہ خانہ معلوم!
ورنہ ہر ذرّہ ترا عکس نما ہے کب سے - کندہ دنداں نما لازمنہیں اے بحر حسن
نئیں تو اب جاتی رہے گی آن میں موتی کی آب
محاورات
- (کے ) دامن پر فرشتے نماز پڑھیں
- آنہم نماند و ایں ہم نماند
- آں قدح بشکست و آں ساقی نماند (وہ پیالہ ٹوٹ گیا اور وہ ساقی نہ رہا)
- انگشت نما کرنا
- انگشت نما ہونا
- بس ہوچکی نماز مصلا اٹھائیے
- بن جولاہے نماز نہیں بن ڈھولک تعزیر نہیں
- بیٹی دھن نمانا‘ آتے بھی رلائے جاتے بھی رلائے
- بیٹی کا دھن نمانا ہے آتے بھی رلائے جاتے بھی رلائے
- پائیداری نمائش سے بہتر ہے