وصل کے معنی
وصل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
تفصیلات
i, m["ملنا","بند ہوجانا","پیوست ہوجانا","چسپاں ہونا","مل جانا"]
وصل کے جملے اور مرکبات
وصل کرنا, وصل ہونا
وصل english meaning
(rare وصلت vas|lat)connectionintercourseinterviewjoiningmeetingniterviewunion
شاعری
- دلِ مضطرب سے گزر گئے‘ شب وصل اپنی ہی فکر میں
نہ دماغ تھا نہ فراغ تھا‘ نہ شکیب تھا نہ قرار تھا - وصل و ہجراں سی جو دو منزل ہیں راہ عشق کی
دل غریب ان میں خدا جانے کہاں مارا گیا - داغِ فراق و حسرتِ وصل آرزوئے شوق
میں ساتھ زیرِ خاک بھی ہنگامہ لے گیا - اندوہ وصل و ہجر نے عالم کھپا دیا
ان دو ہی منزلوں میں بہت یار تھک گئے - مایوسِ وصل اُس کے کیا سادہ مُرد ماں ہیں
گُزرے ہے میر اُن کو امیدوار ہر شب - وصل کے دن کی آرزو ہی رہی
شب نہ آخر ہوئی جدائی کی! - اک شبِ وصل کی گزارش تھی
اس نے تصویر اپنی بھجوا دی - حُسن کی دہشت عجب تھی وصل کی شب میں منیر
ہاتھ جیسے انتہائے شوق سے شل ہوگیا - مہینے وصل کے گھڑیوں کی صورت اُڑتے جاتے ہیں
مگر گھڑیاں جدائی کی گزرتی ہیں مہینوں میں - وصل کی شب تھی تو کس درجہ سبک گزری تھی
ہجر کی شب ہے تو کیا سخت گراں ٹھہری ہے
محاورات
- آرزوئے وصال (وصل) ہونا
- تمہارا کیا پوٹا (حوصلہ) ہے
- حوصلہ اڑ کے ہونا
- حوصلہ تنگ ہونا
- حوصلہ نکالنا
- حوصلے کو آزمانا
- دل کا حوصلہ نکالنا
- دل کا حوصلہ نکلنا
- شراب وصل سے سرشار ہونا
- مے وصل سے سرشار ہونا