ٹیلا کے معنی
ٹیلا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ٹی + لا }
تفصیلات
iہندی زبان میں بطور اسم مستعمل ہے اردو میں ہندی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی عربی رسم الخط کے ساتھ ہی بطور اسم مستعمل ہے ١٧٨٦ء میں میر حسن کی "مثنویات" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بڑا تودہ","چھوٹی پہاڑی","مٹی کا اونچا بلند پشتہ"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : ٹِیلے[ٹی + لے]
- جمع : ٹِیلے[ٹی + لے]
- جمع غیر ندائی : ٹِیلوں[ٹی + لوں (واؤ مجہول)]
ٹیلا کے معنی
کس زور سے بہہ رہا ہے نالا اونچے ٹیلے کو کاٹ ڈالا (١٩١٧ء، اسمٰعیل میرٹھی، کلیات، ٦)
ٹیلا english meaning
moundhillockrising groundhillbecome an addictget into or form a habit
شاعری
- پیشانی پر سو کانوں میں، پہنی ہت میں، گلے میں ہو
لگا ٹیلا پہنی جھمکے جوی کوٹاں پدک ہیکل - چنچل کا مکھ چھبیلا ہے ادھر امرت رسیلا ہے
اجت جھلکار ٹیلا ہے چکندا رات ساری کا - وو چندنی چندنے مکھ پر چندا کا ٹیلا لاتی ہے
نوے غمزے نوے چھند سوں میری روں روں لکھائی - مری شیریں کنگھی کرتی، کنگن بجتے ہیں ناداں سوں
رتن ٹیلا دھرے منگ میں نوے چھند سوں دپاتی ہے - دو چندنی چندنے مکھ پر چندا کا ٹیلا لاتی ہے
نوے غمزے نوے چھند سوں میری روں روں لکھاتی ہے - مری شیریں کنگھی کرتی کنگن بجتے ہیں ناداں سوں
رتن ٹیلا دھرے منگ میں نوے چھند سوں دپاتی ہے - چنچل کا مکھ چھبیلا ہے ادھر امرت رسیلا ہے
اجت چھلکار ٹیلا ہے چکندا رات ساری کا - نین بت خانہ پتلیاں کوں اچھوتا کرت اہوں سیوا
سندور ٹیلا پشانی راکھے تل تل ریت ادے نیوا - زبس تنگی سے یاں کی میں ہوا تنگ
مری چھاتی پہ ہر ٹیلا ہوا سنگ - نین بت خانہ پتلیاں کوں اچھوتا کرتا ہوں سیوا
سندور ٹیلا پشانی راکھے تل تل ریت ادے نیوا