ٹیکا کے معنی
ٹیکا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ٹی + کا }
تفصیلات
iسنسکرت کے اصل لفظ |تلک| سے ماخوذ اردو زبان میں |ٹیکا| مستعمل ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء میں حسن شوقی کے "دیوان" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک زیور ماتھے کا","س۔ تِلک","شادی کے موقع کا تحفہ","صندل سیندور وغیرہ کا نشان جو ہندو ماتھے پر لگاتے ہیں یہ پوجا سفر یا منگنی یا گدی پر بیٹھنے کے موقع پر لگاتے ہیں عام طور پر گول ہوتا ہے مگر لمبا یا ترسول یا دیگر شکل کا بھی ہوتا ہے","گدی پر بٹھانے کی رسم","گول سرخ نشان جو ہندو عورتیں سہاگ ظاہر کرنے کے لئے لگاتی ہیں","مٹھائی جو اس موقع پر بھیجتے ہیں","وہ زخم جو چیچک وغیرہ کے بچاؤ کے لئے بازو پر لگا کر چیپ لگاتے ہیں","وہ نشان جو عورتیں بچوں کی پیشانی پر نظر بد سے بچانے کے لئے لگاتی ہیں","ہندوؤں کی ایک رسم جو منگنی یا بیاہ میں ہوتی ہے"]
تلک ٹِیکا
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : ٹِیکے[ٹی + کے]
- جمع : ٹِیکے[ٹی + کے]
- جمع غیر ندائی : ٹِیکوں[ٹی +کوں (واؤ مجہول)]
ٹیکا کے معنی
مقابلہ جو کرے کوئی چاند پھیکا ہے جبین شوخ پہ صندل کا سرخ ٹیکا ہے (١٩٣٦ء، نقش و نگار، ٣٧)
گاؤں کی اک نگار ہوش ربا سر پہ ٹیکا نہ ہاتھ میں چھلا (١٩٣٣ء، سیف و سبو، ١٦٠)
"جان دینے کی قسم کھانے والوں کے ہاتھوں اور کپڑوں پر زعفران کے ٹیکے اور چھینٹے جیے جاتے تھے" (١٩٢٦ء، شوقین ملکہ، ١٢٨)
سوکالے ٹیکے تھے گویا رخ نزاکت کے کہیں نظر نہ لگے اس لیے رہے تھے لپٹ (١٨١٨ء، انشاء کلیات، ٢٦١)
"اگر مارے گئے تو نام تمہارے زمانے کے چہرے پر جواں مردی کا ٹیکا ہو کر چمکیں گے" (١٩١٠ء، آزاد (محمد حسین)، قصص ہند، ٣٣:٢)
"اے احمق اپنا دام کھوٹا ہے تو پرکھنے والے پر کیا ٹیکا ہے" (١٨٣٥ء، پچپن مثال (ق)، ورق ٤)
"دوسرے دن گاؤں کے معززین جمع ہوئے اور سدن کا ٹیکا ہو گیا" (١٩١٦ء، بازار حسن، ١٤٤)
"اگر یہاں کوئی ٹیکا لگانے والا آگیا تو سب سے پہلے میں اپنے اوپر ٹیکا لگواؤنگا" (١٩٠٢ء، مکتوبات حالی، ٣٢٦:٢)
ٹیکا english meaning
small round mark (or marks) made on the forehead and between the eyebrows; an ornament patch of gold or silver or tinsel or a jewelworn on the forehead; a small round mark or patch made on any part of the body; a stainblot; inoculationvaccination; the ceremony connected with betrothal or installation or investiture; dowrynuptial giftsa kind of ornament for foreheadblotInjectioninoculationstainvaccination
شاعری
- مردوں کے واسطے ہے یہ ٹیکا کلنک کا
گھونگٹ ہو عورتوں کا جو لوں میں سپر کی آڑ - ہرے مینے کا ٹیکا تجھ پیشانی پر دسیا مجھ یوں
نین جوڑی ترمتیاں کی چھوٹی ہیں ایک سبزک پر - جبین نور افشاں پر نہ جھومر ہے نہ ٹیکا ہے
جوانی ہے سہاگ اس کا تبسم اس کا گہنا ہے - ہرے مینے کا ٹیکا تجہ پشانی پر دسیا مجہ یوں
نین جوڑی ترمتیاں کی چھوٹی ہیں سبزک پر - دونوں بھواں کے میانی ٹیکا نہیں زری کا
ہے قوس کے برج میں جھلکار مشتری کا - ٹا کم ٹیکا کر آنٹ کھونٹ کا جل سوں کے پان کھا
جو تو بھی ہونٹوں پر دھڑی لائی کتیاں سو ہے غلط - جو ٹیکا اس کے ماتھے پر لگایا
قمر نے اپنے دل پر داغ کھایا - ہرے مینے کا ٹیکا تجہ پشانی پر دسیا مجہ ہوں
نین جوڑی ترمتیاں کی چھوٹی ہیں ایک سبزک پر - مرکی و نتھ مانگ ٹیکا کان پھول
دیکھ کر گئی سدھ سکل تن من کی بھول - کبھی مشرق سے اگر جست کرے مغرب کو
چاند ٹیکا ہو تو خورشید بنے داغ کفل
محاورات
- ارد کہے مرے ماتھے ٹیکا۔ موبن بیاہ نہ ہووے نیکا
- بھڑبھونجے کی بیٹی کیسر کا تلک (ٹیکا)
- ماتھے پر ٹیکا ہونا
- ماتھے ٹیکا ہونا
- ماتھے کا ٹیکا ہے
- نیل کا ٹیکا کوڑھ کا داغ
- کاجل کی کوٹھڑی میں (دھبے کا ڈر) جو جائے گا اسے (ٹیکا) دھبا ہی لگے گا
- کلنک کا ٹیکا لگنا
- کیا انہیں کے سر ٹیکا (سہرا) ہے