پارٹ کے معنی
پارٹ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پارْٹ }
تفصیلات
iانگریزی سے اردو میں داخل ہوا اور اپنے اصل معنی میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٩٩ء میں "دیوان جی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["مقررہ خدمت"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : پارْٹوں[پارْ + ٹوں (و مجہول)]
پارٹ کے معنی
"باہمی مجادلہ اور مقاتلہ - کا سب سے زیادہ پارٹ میدان کارزار میں ایکٹ کرنے کو مولانا شہید نے پسند فرمایا تھا۔" (١٩٢٨ء، حیات طیبہ، ١٠٠)
"اس کا پارٹ لوگ پسند کرتے ہیں۔" (١٩٠٧ء، سفرنامۂ ہندوستان، ١٣)
"اس میں کوئی پارٹ کوئی نہیں رائیگاں نہ سمجھے ہر طرح سے کوئی نہ کوئی مفید اور بامطلب بات ہو گی۔" (١٨٧٥ء، حباب کے ڈرامے، ٢٤٨)
"خبر کا پہلا پارٹ ٹیلی پرنٹر کے ذریعے جلد از جلد اخبارات کے دفتر میں پہنچ جائے۔" (١٩٧١ء، تعلقات عامہ، ١٧٥)
پارٹ کے جملے اور مرکبات
پارٹ ٹائم
پارٹ english meaning
partrolePart