پرس کے معنی
پرس کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پَرْس }{ پُرْس }
تفصیلات
iانگریزی سے اردو میں داخل ہوا اور اپنے اصل معنی میں عربی رسم الخط میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٩٦٢ء کو "گنجینۂِ گوہر" میں مستعمل ملتا ہے۔, ١ - ترکیبات و مرکبات میں بطور جزو اوّل اور جزو ثانی مستعمل۔, m["آدمی کا بدن","بڑھ کر","پارس پتھر","حاضری میں (مرکبات میں پُر۔ پرش یا پرو میں بدل جاتا ہے)","سوال (مرکبات کے اخیر میں استعمال ہوتا ہے جیسے باز پرس)"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), اسم نکرہ
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : پَرْسوں[پَر + سوں (و مجہول)]
پرس کے معنی
"میں جلدی میں اپنا پرس گھر بھول آیا۔" (١٩٦٢ء، گنجینئہ گوہر، ٢٤١)
پرس english meaning
touch; knot; joint (of a cane or reed); junction; a man; the status of a manancientAskingbygonefilthinessformerfrom ancient timesfrom time immemorialimpurityinquiringof oldoldquestioning
شاعری
- علوم ان کے، زباں ان کی، پرس ان کے، لغات ان کے
ہماری زندگی کے سارے اجزا پر ہیں ہات ان کے - کہ واں اک جواں تھا پرس رام نام
خوش اندام و خوش قامت و خوش خرام - چھتیس کوڑ نو نند جس دیوتا
چھپن بھاس کا پرس جس سیوتا - مہا بل مہا پرس ہیں در نبرد
جو مادل سے دل پل میں کیتے ہیں گرد - مہابل مہا پرس ہیں درنبرد
جو بادل سے دل پل میں کہتے ہیں گرد
محاورات
- آج دوہتڑ کل جوتیاں پرسوں چھریاں ہونگی
- آج میری منگنی کل میرا بیاہ پرسوں لونڈیا کو کوئی لے جا۔ آج میری منگنی کل میرا بیاہ۔ ٹوٹ گئی ٹنگری رہ گیا بیاہ
- ایک تو چوری اور اس پرسر (ایک سینہ) زوری
- باؤ کے گھوڑے پرسوارہونا
- باپ کا نام دمڑی بیٹے کا نام چھ کوڑ یا ناتی کا نام پنچکوڑ یا تین پرسابیتی چھدام نہ پورا ہوا
- بانج کیا جانے پرسوتی کی پیڑ
- برسوں کا سامان کرلے اور پرسوں وا کی میت
- پاپ کی ناؤ آج نہیں کل اور کل نہیں پرسوں ڈوبے اور ڈوبے
- پان پرانا گھرت نیا اور کلونتی نار۔ یہ تینوں تب پایئے جب پرسن ہوئیں مرار
- پرستار زادہ نیا یدبکار اگرچہ بود زادہ شہریار