چر کے معنی
چر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چِر }{ چُر }{ چَر }
تفصیلات
i, ١ - خشک پتے کے مڑنے یا دفعۃً ٹوٹنے کی آواز۔, ١ - سمندر میں ٹاپو یا چھوٹا جزیرہ۔, m["پرانے زمانے سے","چرنا کا","چلنے والا","حرکت کرنے والا","عملدرآمد کرنے والا","مدت سے","مدت کا","کپڑا پھٹنے کی آواز (سنسکرت: چَر۔ چوپائے کا پھرنا)","ہلنے والا"]
اسم
صفت ذاتی, اسم ظرف زماں, متعلق فعل, اسم صوت, اسم نکرہ
چر کے معنی
چر کے جملے اور مرکبات
چرکال
چر english meaning
Longfor a Long time; long sinceAn imitative sounda spya secret emissary or agent; a wagtail; pastureforage; food; a sandbankan island formed by the current of a rivera shoala ford(someone|s) mocking namea sand bank or island formed by the current of a rivera sandbank or island formed by the current of a rivera sandbank or islend formed by the current of a riverbanterbe disgustedbe disgustledbe dispiritedbe highly pleasedbeing a belovedbelovedbroken heartedfeel sick (of)for whatheart ravisherhowlovelinessnicknamepet aversionsadsand brack or island formed by the current of a riverSound made in tearing clothsweethearttroublevexationWhereforewhy
شاعری
- تیس ان کی دھاک سن کر مر گیا
غم گوزنوں کو انہوں کا چر گیا - دیکھ کے بھی نہ خط ترشوایا
سبزہ آہو کا چر نہیں آتا - غصے سے نپٹ چر پڑاتی اچھی
ذری بات پر جھڑ جھڑاتی اچھی - میں نے بیگم سے کہا کل تو کہاں میں کہاں
بوٹ کی چر چر میں کیا رکھا ہے چم خم کہاں - کم خور جو زاہد کو ضعیفی نے کیا ہے
پوچھے ہے کہ بتلاؤ مصالحہ کوئی چر کا - لگاتے رہیں گے وہ نشتر پہ نشتر
مگر زخم کو چر پرانے نہ دیں گے - ہاڑاں میں تھا سو عشق گیا چر تمام گد
رہیا ذرا نہ ذات میں کس آہ کیا کروں - رہتی ہے آنکھ بند ہماری خبر نہیں
آہوے چشم یار کو افیون چر گئی - میٹی منہ جب چر چر ہوے
چالکیا ہووے جانے سوے - چھلیاں سوں رکھے دل نپٹ چر چر یا
بغل میں حبابی شیشہ مسد بھر یا
محاورات
- آج کل ان کے پیشاب میں چراغ جلتا ہے۔آج کل (ان کے نام) ان کی ناؤ کمان چڑھتی ہے
- آخر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
- آستین سے چراغ بجھانا
- آفتاب کو (چراغ) دیا دکھانا
- آندھی اور چراغ میں کیا نسبت
- آندھی اور چراغ کو کیا نسبت
- آندھی کو چراغ دکھانا
- آنکھ چرا کر دیکھنا
- آنکھ سے کاجل چرانا
- آنکھ کا کاجل چرانا