چھو کے معنی
چھو کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چَھوِے }{ چھو (و مجہول) }
تفصیلات
١ - چمڑا، جلد، پوست، نور، روشنی، چمک، درخشانی، خوبصورتی، احسن۔, ١ - پیار، محبت، رحم، الطاف، مہربانی، غصہ، خفگی۔, m["ہاتھ لگانا","(امر) چھونا کا","(پ) چھوت","(س ۔ چھپ ۔ ہاتھ لگانا)","پھونکنے کی آواز","جھاڑ پھونک","دیکھئے: چھوہ","کتے کو شکار پر لگانے کی آواز","کچھ پڑھ کر پھونکنا","کچھ پڑھ کر پھونکنے کی آواز"]
اسم
اسم نکرہ, اسم مجرد
چھو کے معنی
چھو english meaning
one who invests ; entrepreneurperspicaciousquick-wittedsound of sniffingtall and graceful P|the act of blowing or exorcising or uttering a prayer or incantationthe blowing or breathing sound made by a washer man when beating clothes on a stoneto blow
شاعری
- پتنگے جل ہی جاتے ہیں نقابِ شمع کو چھو کر
عدم دیوانگی اخلاص کا دستور ہوتی ہے - میں جب بھی دیکھوں اُسے چھو کے دیکھ سکتی ہوں
مگر وہ شخص کہ لگتا ہے اب بھی خواب ایسا - یہ بھی ہے ماہتاب پرستی کی اِک ادا
جب اس کو چھو نہ پائے تو خاک اس پہ پھینک دی - کس سے مل کر جھوما دل
کس کو چھو کر مہکے ہاتھ - بجھے گی چھو کبھی ساقی نہ ایک کنڑ سے
بھڑا دے منہ سے مرے تو شراب کا مٹکا - شیخ جی چھو تو یہاں چڑہے نہ گھولا کیجے
آب نیساں میں لے کر کورا سکورا تعویذ - انھوں نے کچھ واں دو ابھی دی اور دکھائے کچھ چھو چھو منترے بھی
پڑھنت کیا تھی وہ اک کلا تھی ہوئیں وہیں اچھی رادھکا جی - ہو چھو کندری بہت گولیاں کھیلے
تخت بچھاوے کریاں میلے - بدن یار کو بس چھو کے نہ اترائے ہوا
عطر کی بن کے لپٹ مجھ سے لپٹ جائے ہوا - کھٹکی کبھو دِلوں میں نہ تیری صدا جرس
نالہ مرا تو چھو ٹتے ہی پار ہوگیا
محاورات
- آ بنی سر پر اپنے چھوڑ پرائی آس
- آ بنی سر‘ اپنے چھوڑ پرائی آس
- آ بے سونٹے تیری باری‘ کان چھوڑ کنپٹی ماری
- آئی نہ گئی چھو چھو گھر ہی میں رہی
- آبے سوٹے تیری باری کان چھوڑ کنپٹی ماری (پڑ پڑی جھاڑی)
- آپ نے مجھے مول لے کر چھوڑ دیا ہے
- آپ کے قدموں کو نہ چھوڑوں گا
- آتا نہ چھوڑیئے جاتا نہ موڑیئے
- آج کا کام آج ہی کرنا چاہئے۔ آج کا کام کل پر نہ چھوڑنا چاہئے (چھوڑو)
- آج کا کام کل پر اٹھا رکھنا۔ ٹالنا۔ چھوڑنا۔ ڈالنا یا رکھنا