کتابت کے معنی
کتابت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کِتا + بَت }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں اصل و معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ان معنوں میں خط و کتابت کی ترکیب سے مستعمل ہے","خوش خطی","خوش نویسی","نقل نویسی","کاپی نویسی","کاپی نویسی (کرانا۔ کرنا۔ ہونا کے ساتھ)"]
کتب کِتاب کِتابَت
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
کتابت کے معنی
"یہ پہلی تحریک ہے جو مجھے علمی عنوانوں پر کتاب کے لیے ہوئی اس کے بعد تقریباً جتنی کتابیں میں نے پڑھیں سب میں ایسی ہی تحریرات لکھیں۔" (١٩٨٥ء، ارمغان آزاد، ١٠٣)
"کتاب کے دیباچے میں بے شمار غلطیاں ہیں دیباچے کا نہ سر ہے نہ پیر کتابت نہایت بُری ہے۔" (١٩٨٠ء، لہریں، ١١)
"ایک کتابت جو اتحاد و اخلاص سے خبر دیتی تھی روانہ کی۔" (١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ٤٦٢:٤)
"کہ وہ اسقدر مال ادا کرکے آزاد ہو جائیں اور اس طرح کی آزادی کو کتابت کہتے ہیں۔" (١٩٢١ء، احمد رضا خان، ترجمۂ قرآن مجید، ٥٦٦)
کتابت کے مترادف
خطاطی, تحریر, نوشت, قلم کاری
پَتر, تحریر, ترقیم, چٹھی, خط, رقعہ, شدة, لکھائی, محرری, مراسلہ, مکتوب, نامہ, نگارش, نمیقہ, نوشت
کتابت english meaning
writing; a writingan inscriptionan epitaph; a motto
شاعری
- خط و کتابت لکھنا اُس کو ترک کیا تھا اسی لیے
حسرو سے ٹپکا لوہو اب جو کچھ ارقام کیا - کیا کیا لکھا ہے میں نے وہ میر کیا کہے گا
گم ہووے نامہ بر سے یارب مری کتابت - حکم ہو تو سب منگا دوں جو گئے غیروں کو خط
مہرباں پہچانتا ہوں خط کتابت آپ کی - دمڑی کو کتابت لکھیں دھیلےکا قبالہ
بیٹھے ہوئے واں میر علی چوک جہاں ہے - مدت ہوئی سجن نے کتابت نئیں لکھی
آنے کی اپنے رمزو کنایت نئیں لکھی - کتابت بھیجنی ہے شمع بزم دل کو اے کاتب
پر پروانہ اوپر لکھ سخن مجھ جاں فشانی کا
محاورات
- العلم صید و کتابتہ فید