کسا کے معنی

کسا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ کَسا }

تفصیلات

١ - تنا ہوا، کسنا سے ماخوذ، تراکیب میں مستعمل، جیسے کسا جانا، کسا ہوا وغیرہ۔, m["اڑتا ہوا","ایک قسم کا چھوٹا چنا","بندھا ہوا","تنا ہوا","دبا ہوا","دیسی شراب جو اس چھال سے بنتی ہے","وزن میں کم","کسانا کا","کھنچا ہوا","کیکر کی چھال"]

اسم

صفت ذاتی

کسا کے معنی

١ - تنا ہوا، کسنا سے ماخوذ، تراکیب میں مستعمل، جیسے کسا جانا، کسا ہوا وغیرہ۔

کسا کے مترادف

ٹائٹ

پھالی, تنگ, تھوڑا, چست, ٹھرا, کدالی, کم

کسا کے جملے اور مرکبات

کسا کسایا

شاعری

  • فوق دیجے فدد لدار کوشمشادوں پر
    کوئی آوازہ کسا چاہیے آزادوں پر
  • فرما کے یہ مرنے پہ کسا اور کمر کو
    جولاں کیا اس دم فرس برق سیر کو
  • کھوٹے ہیں طلائی رنگ والے
    اس سونے کو بارہا کسا ہے

محاورات

  • اکسا دینا۔ اکسانا
  • بھولے پھرے کسان جو کاتک مانگے مینہ
  • پانچوں انگلیاں برابر (یکساں) نہیں
  • پریتم ہر سے نیہ کر جیسے کھیت کسان۔ گھاٹے دے اور ڈنڈ بھرے پھر کھیت سے دھیان
  • تین ہیں ساہ کسان کے۔ جاند جال اور کیر
  • خاکساران جہاں را بہ حقارت منگر
  • خدا پنج انگشت یکساں نہ کرد
  • درزی کا کوچ قیام سب یکساں۔ گز قینچی اٹھائی اور چل ‌دیا
  • زمین دار کو کسان بچے کو مسان
  • زمیندار کو کسان بچے کو مسان

Related Words of "کسا":