گر کے معنی
گر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ گِر }
تفصیلات
١ - گرنا کا امر، تراکیب میں مستعمل۔, m["آنکھوں کی ایک بیماری","بجائے لفظ باز۔ جیسے لونڈے گر (مت)","بنانے والا","پینے کی چیز","زہر جو چیزوں کو ملا کر بنایا جائے","گار کا مخفف","گرنا کا","گھوڑے کے گلے کی خارش جو ایک مہلک بیماری ہے","کرنے والا","کوئی زہر"]
اسم
اسم نکرہ
گر کے معنی
١ - گرنا کا امر، تراکیب میں مستعمل۔
گر کے جملے اور مرکبات
گر پڑ کر[1]
گر english meaning
(lit.) Ifa formulaa short methoda way or trickformulaifin casein the event ofin the event of. [P~ اگر CONTR.]trickway
شاعری
- مہر کی تجھ سے توقع تھی ستم گر نکلا
موم سمجھے تھے ترے دل کو سو پتھر نکلا - خوبی یک پیچہ بند خوباں کی!
خوب باندھوں گا گر دماغ لگا! - پانؤں دامن میں کھینچ لیں گے ہم
ہاتھ گر گوشہ فراغ لگا - کیا ہے گر بدنامی و حالت تباہی بھی نہ ہو
عشق کیسا جس میں اتنی روسیاہی بھی نہ ہو - پر کی بہار میں جو محبوب جلوہ گر تھے
سو گردش فلک نے سب خاک میں ملائے - امید رحم اُن سے سخت نافہمی ہے عاشق کی
یہ بت سنگین دلی اپنی نہ چھوڑیں گر خدا آوئے - برنگ بوئے غنچہ عمر اک ہی رنگ میں گزرے
میسر میر صاحب گر دِل بے مدعا آوے - قصد گر امتحان ہے پیارے
اب تلک نیم جان ہے پیارے - روز شمار میں بھی محاسب ہے گر کوئی
تو لے حساب کچھ نہ کر آخر حساب ہے - گر دل کی تاب و طاقت یہ ہے تو ہمنشیں ہم
شامِ غم جدائی کیونکر سحر کریں گے
محاورات
- (پر) گراں گزارنا (یا ہونا)
- آئینہ دل پر (غبار) گرد ملال ہونا
- آئینہ رخسار پر گرد ملال ہونا یا مکدر ہونا
- آب در کوزہ و من گرد جہاں مے گردم
- آبرو گرہ میں باندھ رکھنا یا باندھنا
- آپ اپنے حال میں گرفتار ہونا
- آپ تو گرم کرکے شربت پلاتے ہیں
- آپ ہی ناک (اور) چوٹی گرفتار ہیں
- آج میری منگنی کل میرا بیاہ پرسوں لونڈیا کو کوئی لے جا۔ آج میری منگنی کل میرا بیاہ۔ ٹوٹ گئی ٹنگری رہ گیا بیاہ
- آد میاں گم شدند ملک خدا خر گرفت