بادہ کے معنی

بادہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ با + دَہ }

تفصیلات

iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اردو میں اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی مستعمل ہے تحریری طور پر ١٧١٣ء، میں فائز کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["نشہ آور مشروب","کوئی منشی چیز"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر )

بادہ کے معنی

١ - شراب، مے، دارو۔

 ہیں رنگ جدا دور نئے کیف نرالے شیشہ وہی بادہ وہی پیمانہ وہی ہے (١٩٥١ء، آرزو، ساز حیات، ٥٤)

بادہ کے مترادف

مے, خمر

خمر, دارو, شراب, صہبا, مے

بادہ کے جملے اور مرکبات

بادہ نوشی, بادہ نوش, بادۂ ناب, بادہ کش, بادہ فروشی, بادہ فروش, بادۂ ریحانی, بادہ خواری, بادہ خوار, بادہ پیمائی, بادہ پیما, بادہ پرستی, بادہ پرست, بادۂ پرتگال, بادۂ انگوری, بادۂ احمری, بادہ ء سرجوش, بادہ ء شبانہ, بادہ ء صہبا, بادہ فرسا, بادہ گسار, بادہ ء گلرنگ, بادہ ء نارس, بادہء فرسا, بادہء گلرنگ, بادہء ناب, بادہء نارس, بادہء پرتگال, بادہء ریحانی, بادہء سرجوش, بادہء شیانہ, بادہء صہبا, بادہء احمر, بادہء ارغواں, بادہء انگور

بادہ english meaning

intoxicating liquorwinespiritsa saildrinkdrinksliqourstrong

شاعری

  • رنگ ہوا سے یوں ٹپکے ہے جیسے شراب چواتے ہیں
    آگے ہو میخانے کے نکلو عہد بادہ گساراں ہے
  • بعض اوقات خردمند بھی یوں ہنستے ہیں
    جس طرح بادہ گساروں کو ہنسی آتی ہے
  • تمہاری بے رخی نے لاج رکھ لی بادہ خانے کی
    تم آنکھوں سے پلادیتے تو پیمانے کہاں جاتے
  • جبینِ وقت کو ہونے تو دو عَرق آلود!
    اٹھیں گے صاحبِ آفاق بادہ خواروں سے
  • لے کے خود پیر مغاں ہاتھ میں مینا آیا
    لیکن اے بادہ کشوں تم کو نہ پینا آیا
  • ہے بادہ گُساروں کو تو میخانے سے نسبت
    تم مسندِ ساقی پہ کسی کو بھی بٹھادو
  • روز و شب شغل بادہ خواری تھا
    آب کاری کا آب جاری تھا
  • کیا بادہ گلگوں سو مسرور کیا دل کو
    آباد رکھے داتا ساقی تری محفل کو
  • ساقی نہ ہو جب تک کہ فزایندہ رونق
    اے بادہ کشاں، مجلس عشرت نہیں بھرتی
  • آسماں کی سیر کرتا ہوں میں ساقی کے سبب
    نشہ بادہ مجھے عقل فلاطوں ہرگیا

محاورات

  • قدر ایں بادہ ندانی بخدا تا نہ چشتی
  • گر ‌بدولت ‌برسی ‌مست ‌نہ ‌گردی ‌مروی۔ ‌بادہ ‌نوشیدن ‌و ‌ہشیار ‌نشستن ‌سہل ‌است

Related Words of "بادہ":