بان کے معنی

بان کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ بان + بان }

تفصیلات

iسنسکرت میں اصل لفظ |ورٹ| ہے اردو زبان میں اسے سے ماخوذ بان مستعمل ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٠٣ء کو |نہال چند| کی "مذہب عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اسما کے آخیر میں آکر مرکبات بناتا ہے جیسے دربان باغبان","ایک خوشبودار درخت جس کے بیج سے تیل نکالتے ہیں","ایک راجہ","ایک شاعر جو کادمبری ہرش چرت اور رتناولی کا مصنف ہے","ایک قسم کی ہوائی جو لڑائی میں استمعال ہوتی ہے","بید مشک","پانچ کا عدد","چلانے والا جیسے فیلبان گاڑیبان","راجہ بلی کا لڑکا تھا اس کے ہزار بازو تھے یہ شوجی کا دوست اور وشن جی کا دشمن تھا اس کی لڑکی انردھ پر عاشق ہو کر اسے اُٹھا لے گئی کرشن جی بلرام جی اور پرردھ یَمن نے اس پر چڑھائی کی شوجی اور سکندر امداد کو آئے مگر کرشن جی نے شوجی کو گرفتار کرلیا اور سکندر کو زخمی کیا کرشن جی کے ہاتھ سے بان کے بہت سے بازو کٹ گئے شوجی نے سفارش کرکے اس کی جان بچائی کرشن جی پھر انردھ اور اُشا کو لے کر واپس چلے گئے","گائے کا تھن"]

ورٹ بان

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

بان کے معنی

١ - بناوٹ، ڈھنگ، شکل، مزاج، خاصیت (اکثر آن کے ساتھ بطور تابع مستعمل)

 اس آن بان سے سوے لشکر رواں ہوئے غل تھا کہ لو علی ولی پھر جواں ہوئے (١٩٣٦ء، مراثی تسیم، ١٧٢:٢)

٢ - عادت، خصلت، خو، سبھاو۔

"جیسی بان ڈالوں گے ویسی پڑے گی۔" (١٩٢٤ء، نورالغات، ٥٥:١)

٣ - سج دھج، وضع قطع، بھیس۔ (شبد ساگر، 3458:7)

"پہلے ہی بان کی رسم پوری کر چکے تھے۔" (١٩٢٠ء، ماہنامہ، انتخاب لاجواب، ٢٦ دسمبر، ٥)

٤ - ہندوؤں کی ایک رسم جس کے بموجب دولھا دلھن شادی سے پہلے تین سے گیارہ دفعہ تک نہلائے جاتے ہیں اور چند روز مکان کے کسی کمرے میں بٹھا دے جاتے ہیں اور ان کے ابٹنا وغیرہ ملا جاتا ہے، مانجا، مائیاں، مائیوں بٹھانے کی رسم۔

بان english meaning

(dial) arrow(hindu muth) rocketa fireplacea heartha plaina polo-playera rope made of munja species of potherba suffixa suffix in p signifyinga tree yielding benzoinan arrowan ovenbloody track of wounded animaldispositiondriverexpansive groundguardianhabitnaturepoloqualityrush string (for plaiting bedstead,etc)sky rocketto die

شاعری

  • اے بیا موجاں تھے ناڈر من کا بھاتا ہوئیگا
    تو تجھے ہے نوح کشتی بان طوفاں غم نہ کھا
  • پھر چاہے تو نہ آنا اوآن بان والے
    جھوٹا ہی وعدہ لر؛ئ سچی زبان والے
  • اے آہ اب تو اپنی کہیں آن بان چھوڑ
    جاویں کدھر ملائکہ ہفتہ آسمان چھوڑ
  • بات عصمت میں بے سخن آئی
    حرف گیروں کی بت بان آئی
  • بان جھنیگر نمام چاٹ گئے
    بھیگ کورن بانس پھاٹ پھاٹ گئے
  • جادو کیا نگہ نے پلکوں نے بان مارا
    اس چشم پر فسوں نے مجھ کو ندان مارا
  • تھی بان کی اور کٹار کی دھن
    رہتی تھی انھیں شکار کی دھن
  • کیا خانداں کا اپنے تجھ سے کہیں تقدس
    روح القدس اک ادنیٰ در بان ہے ہمارا
  • وہ زنان مصر ہوں یا بے نوا فرباد ہو
    بان زلیخا ہو کہ قیس خانماں برباد ہو
  • یہ ترچھی سی نظریں یہ تیکھی سی آنکھیں
    اے بانکے نگاہ کا بھلا بان مارا

محاورات

  • آئے کناگت پھولا کانس۔ بامن اچھلیں نو نو بانس
  • آب کوثر سے زبان دھو ڈالنا
  • آب کوثر سے زبان دھوئی ہونا
  • آبرو گرہ میں باندھ رکھنا یا باندھنا
  • آپ کی زبان نہر کوثر سے دھلی ہوئی ہے
  • آپ ہی بی بی آپ ہی باندی
  • آج زبان کھلی ہے کل بند
  • آدمی کیا ہے سرائچے کا بانس ہے
  • آس باندھنا (یا رکھنا یا لگنا)
  • آشیاں بنانا(یا باندھنا)

Related Words of "بان":