برا

{ بُرا }

تفصیلات

iہندی زبان سے اردو میں داخل ہوا اور "مقالات شیرانی" میں "قصیدہ در لغات ہندی" از حکیم یوسفی کے حوالے سے موجود ہے جوکہ ١٥٣٧ء کی تصنیف ہے۔

[""]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی ( مذکر - واحد ), متعلق فعل

اقسام اسم

  • ["جمع : بُرے[بُرِے]","جمع ندائی : بُرو[بُرو (و مجہول)]","جمع غیر ندائی : بُروں[بُروں (و مجہول)]"]
  • ["جنسِ مخالف : بُرِی[بُرِی]","جمع : بُرے[بُرِے]","جمع غیر ندائی : بُروں[بُروں (و مجہول)]"]

برا کے معنی

["١ - نقصان، ضرر","٢ - ملامت یا مذمت کی بات۔","٣ - بدسلوکی۔","٤ - بداخلاقی۔"]

[" آدمیت کی شرط ہے اے داغ خوب اپنا برا بھلا سمجھے (١٨٩٢ء، مہتاب داغ، داغ، ٢٠٦)","\"کوئی بھلا کہو، کوئی برا کہو اپنے کوں کس کا کہنا اثر نہ ہوے\" (١٦٣٥ء، سب رس، ٤٥)","برا کرو گے تو تمہارے ساتھ بھی برا ہو گا (مرتب)","انکار کی عادت کو سمجھتا ہوں برا میں سچ یہ ہے کہ دل توڑنا اچھا نہیں ہوتا (١٩٢٤ء، بانگِ درا، ١٤)"]

["١ - ناپسندیدہ، نازیبا۔","٢ - ناگوار، جس سے دل و دماغ کو اذیت ہو۔","٣ - بدخلق، ناشائستہ، غیر مہذب۔نوراللغات، 600:1","٤ - نامناسب، ناروا۔","٥ - سزاوار ملامت۔","٦ - ظالم، سنگدل، بے رحم۔نوراللغات، 600:1","٧ - وحشت ناک، جس سے گھبراہٹ ہوتی ہو۔","٨ - بے وفا، خود غرض، اپنے مطلب کا۔","٩ - بے شرم، بے حیا1924ء، نوراللغات، 600:1","١٠ - بھونڈا، بدشکل، بھدا، بے ہنگم۔","١١ - ایسے کام کرنے والا جنھیں لوگ اچھا نہ سمجھیں۔ عامیانہ یا ناروا افعال کا مرتکب۔","١٢ - بدنصیب، کم بخت۔1924ء، نوراللغات، 600:1","١٣ - [ معیوب ] برے کام کا، بد فعلی کا۔","١٤ - مکدر، کشیدہ خاطر، خفا، ناراض (|سے| کے ساتھ مستعمل)","١٥ - دشمن، بدخواہ۔ (بیشتر مغیرہ حالت میں)","١٦ - کمینہ، سفلہ۔","١٧ - سخت گیر، نامنصف، انیائی۔","١٨ - چڑچڑا، زود رنج۔","١٩ - گناہ کا، (اللہ کی) نافرمانی کا، ناجائز۔","٢٠ - نقصان، رساں، ضرر پہنچانے والا۔","٢١ - بدمزہ، اصلی بوباس سے اترا ہوا۔","٢٢ - کند، غبی، گٹھل۔","٢٣ - شریر، بدمعاش، بدچلن، آوارہ","٢٤ - معیوب۔","٢٥ - نکما، بے کار، فضول۔","٢٦ - زہریلا، قاتل، موذی، آزار رساں","٢٧ - بدسلوکی کرنے والا، سختی سے پیش آنے والا (عموماً |سے| کے ساتھ)","٢٨ - نافرمان، اطاعت نہ کرنے والا۔","٢٩ - منحوس، نامبارک۔","٣٠ - ناقص، جس میں میل ہو، گھٹیا، کھوٹا","٣١ - تنقیص کا، تحقیر کا","٣٢ - جس کی طرف سے طبیعت میں کھنچاؤ سا تکدر پیدا ہو جائے یا میل آ جائے، نامطبوع۔","٣٣ - رسوا، بدنام۔","٣٤ - لالچی، طامع، لوبھی۔"]

[" واری اگر حسن نے رلایا برا کیا پوچھوں گی کیا نہ میں مرے پیارے نے کیا کیا (١٨٧٥ء، مراثی، انیس، ٥:١)"," کہوں کس سے میں کہ کیا ہے شب غم بری بلا ہے مجھے کیا برا تھا مرنا اگر ایک بار ہوتا (١٨٦٩ء، دیوان، غالب، ١٦٠)"," نہ سنو گر برا کہے کوئی نہ کہو گر برا کرے کوئی"," ذبح کیجیے نہ مجھے میں تو یونہی مرتا ہوں آپ کیوں لے کے یہ الزام برے ہوتے ہیں (گلزارِ داغ، ١٣٤)"," کہے عاقل نہ بد ہرگز کسی کو گرچہ بد بھی ہو برا بھی خواب گر اس سے کہیں تعبیر اچھی دے (١٨٥٤ء، کلیات، ظفر، ١٥٤:٣)","\"عورتیں آپس میں بیٹھ کر مردوں ہی کو برا ٹھہراتی ہیں\"۔ (مجالس النساء، ٥٠:١)","\"کیا بری صورت ہے\" \"کیا برا نقشہ ہے\" (١٨٨٦ء، مخزن المحاورات، ١٠٢)(١٩٢٤ء، نوراللغات، ٦٠٠:١)"," یہ فخر تو حاصل ہے برے ہیں کہ بھلے ہیں دو چار قدم ہم بھی ترے ساتھ چلے ہیں  برا ہوں کی میں کج نہ مانوں برا برے ہوا بھلے کا ہے توں آسرا (ادا جعفری)(١٦٣٩ء، طوطی نامہ، غواصی، ٢)","\"رات کو جب قضائے حاجت کے لیے عورتیں گھروں سے نکلتی تھیں تو یہ بدمعاش ان سے برا ارادہ کرتے تھے\"۔ (١٩١٤ء، مقالات، شبلی، ١١٦:١)"," یاں تک برا ہے مجھ سے یہ کہتا ہے وقت سیر سب ہوں پر ایک یہ کہ نہ بیدار ساتھ ہو (١٧٩٤ء، دیوان، بیدار، ٧٩)","\"برے کی جان کی قسم ہرگز کسی کو حق نہیں کہ ہمیں جھوٹا کہے\"۔ (١٩٢٥ء، اودھ پنچ لکھنو،١٠، ١٠:١٣)","برے تجھ سے ڈرے یا تیری برائی سے (کہاوت)","\"برا حاکم بری قسمت\" (١٨٨٦ء، مخزن المحاورات، ١٠٢)","\"حاکم کا بڑا چڑچڑا مزاج ہے بات بات پر لڑنے لگتا ہے\" (١٩٢٤ء، نوراللغات، ٦٠٠:١)"," اعمال نسیم اپنے برے ہیں کہ بھلے ہیں لیکن ہے بھروسا ہمیں محبوب خدا کا (١٨٦٥ء، دیوان، نسیم دہلوی، ٤٣)","\"انسان کے دل کو بھلے برے کی تمیز کا احساس بخشا ہے\" (١٩٠٦ء، الحقوق والفرائض، ١١،١)","\"اصغری نے کہا ہائے کیا برا دہی ہے یہ تو ہرگز کھانوں میں نہ ڈالوں گی\" (١٨٦٨ء، مراۃ العروس، ١٢٣)","\"کیا برا ذہن ہے\" (١٨٨٦ء، مخزن المحاورات، ١٠٣)","\"مبتلا مدرسے کے برے لڑکوں کی صحبت میں بانکا چھیلا بنا، طرح دار بنا\" (١٨٨٥ء، فسانہ مبتلا، ٢٦)"," الفت میں بدگمان رہے یہ برا نہیں لیکن کسی کو میری طرح درد سر نہ ہو (شمشاد (مہذب اللغات، ٢٦٥:٢))"," نہیں ہے چیز نکمی کوئی زمانے میں برا نہیں کوئی قدرت کے کارخانے میں (١٩٢٤ء، بانگ درا، علامہ اقبال، ١٦)","\"یہ تو برا کیڑا ہے\"۔ (١٨٨٦ء، مخزن المحاورات، ١٠٢)"," اس پر بھی نہ مانی جو سیاہ ستم ایجاد پھر مجھ سے برا کوئ نہ ہو گا یہ رہے یاد (١٩١٢ء، مرثیہ، شمیم، ١٢)","\"برے بھلے سب اس کے یہاں سے روزی پاتے ہیں\" (١٨٧٧ء، توبتہ النصوح، ١١١)","\"آج مت جاؤ آج برا دن ہے\" (١٨٨٦ء، مخزن المحاورات، ١٠٢)","\"چراغ میں کیسا ہی برا بھلا، کڑوا یا ارنڈی و کھوپرے کا تیل جلے\"۔ (١٩٠٥ء، عصر جاوید، ٢١٢)","\"ایشیا کی شاعری کے متعلق کسی قدر برے پہلو لیے ہوئے اظہار خیال ہو رہا تھا\"۔ (١٩٣٢ء، نثر ریاض، ریاض خیر آبادی، ٧٠)","\"آپ انہیں بلاتے تھے، بٹھاتے تھے، میں ان سے کیوں برا ہوتا\"۔ (١٩٠٠ء، شریف زادہ، ١٥٢)"," معشوق زمانے میں کیا کام نہیں کرتے یہ کام تھمارا ہے اچھوں کو برا کرنا (١٩٠٥ء، یادگار داغ، ١٢٩)","١٨٦ء، مخزن المحاورات، ١٠٢:٢ ١٩٢٤ء، نوراللغات، ٦٠:١"]

["١ - بے موقع، بے ڈھب","٢ - بلا وجہ۔","٣ - بری طرح، ہاتھ دھو کر۔"]

[" دل مرا دے گا خبر میری تجھے ڈرتا ہوں تیرے گھر میں یہ برا پہنچا ہے غماز نیا (١٨٧٧ء، دستنبوئے خاقانی، خاقانی، ٢٤)"," جان اگر جاتی تو اچھا تھا کہیں جاتی بھی جان مجھ کو رونا ہے دل کا دل برا مارا گیا (١٨٧٧ء، شعاع مہر، ٢٤)","\"یہ شخص ہمارے دین آبائی کے برا پیچھے پڑا ہے\"۔ (١٩٠٧ء، امہات الامہ، ١٩)"]

مرکبات

بری فال, بری نظر, بری بات, بری بلا, بری خبر, بری ساعت, بری صحبت, برا بول, برا پہرا, برا پیرا, برا حال, برا درجہ, برا دل, برا دن, برا زمانہ, برا سرا, برا کام, برا لکھا, برا نقشہ, برا وقت