بک کے معنی

بک کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ بَک }

تفصیلات

iسنسکرت میں اصل اسم |وچ| سے ماخوذ اردو زبان میں |بَک| مستعمل ہے۔ اردو میں اصل معنی میں ہی مستعمل ہے۔ ١٨٧٦ء میں |بیاض سحر| میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک اُسر جسے کرشن جی نے زیر کیا تھا","ایک دیت","ایک راجہ","ایک راکھسش جسے بھیم نے قتل کیا تھا","ایک رشی","ایک قسم کا بگلا","دغا باز آدمی","زخمی کرنا","مجمع کرنا","کویر کا نام"]

وچ بَک

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

بک کے معنی

١ - بکواس، یاوہ گوئی۔

|دن بھر کچھ نہیں بولتے، جہاں بوتل چڑھائی کہ بک چلی۔" (١٩٣٢ء، میدان عمل، ١٧٣)

بک کے جملے اور مرکبات

بک بک, بک پنا

بک english meaning

prattlepratebabblechattersilly talktwaddlenonsenseravinga turnipbenumbedbookgarrulityidle talkparalyticSELL OUTthe north-east

شاعری

  • کہنے لاگا نہ واہی بک اتنا
    کیوں ہوا ہے سڑی اے جا بھی
  • بک جائیں جو ہر شخص کے ہاتھوں سرِ بازار
    ہم یوسف کنعاں ہیں نہ ہم لعل و گہر ہیں
  • نہ بک سکی کسی بازارِ مصلحت میں کبھی
    مری زباں کی صداقت مری اَنا کی طرح
  • قدریں جو اپنا مان تھیں، نیلام ہوگئیں
    ملبے کے مول بک گئی تعمیر جو بھی تھی
  • رستے میں تھیں غنیم کے پھولوں کی پتیاں
    سالار بک گئے تھے تو کرتی سپاہ کیا!
  • بک بک کے جوں جرس میں زباں آبلہ کی آہ
    سمجھانہ کوئی یاں پہ مرے مدعا کے تئیں
  • شیخ جی چھوٹے الجھے انجن میں
    اس میں بک بک تھی، اس میں بھک بھک ہے
  • جب تلک جوشش ملے بک مشت جو
    آسیاے چرخ کا سودا نہ کر
  • عقدے محب کے دل کے بک پل میں ہوں گے آساں
    تصدیق اس سخن پر مشکل کشا ہے شاہد
  • تج بات زور آور بدل پر تھی گڑا بک نال ہو
    سن حیدری نعرے کوں تج منگل کی مستک دھڑ دھڑے

محاورات

  • (کے) ہاتھ بکنا
  • آج کل شیر بکری ایک گھاٹ پانی پیتے ہیں
  • آم ٹپکا پانی ڈبکا
  • آنکھوں میں سبک کرنا
  • آنکھوں میں سبک ہونا
  • آنکھیں تو کھلی رہ گئیں اور مرگئی بکری
  • اپنی بکنا اور کی نہ سننا
  • اپنی رام کہانی اس طرح بکھانی
  • اتے پتے بکھاننا
  • اشراف گھوڑے کو چابک کی حاجت نہیں

Related Words of "بک":