تبدیل کے معنی

تبدیل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ تَب + دِیل }

تفصیلات

iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب تفعیل سے مصدر ہے اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٦٥ء کو |پھول بن" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک چیز کی جگہ دوسری چیز رکھنا","ادل بدل","ایک جگہ سے دوسری جگہ بدلا جانا","ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا","ایک جگہ سے دوسری جگہ کرنا یا رکھنا","پھیر پھار","تغیّر کرنا","دگرگوں کرنا","نقل مکان"]

بدل بَدَل تَبْدِیل

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

تبدیل کے معنی

١ - ایک جگہ (ملازمت کے مقام) سے دوسری جگہ بدلے جانے کا عمل، تبادلہ۔

|گورنمنٹ نے نواب صاحب کی خواہش پر وہاں تبدیل کر دیا ہے۔" (١٩١٦ء، خطوط اکبر، ٣٦)

٢ - بدل جانے کی کیفیت، تغیر واقع ہونے کا عمل۔

|پروٹین مادوں اور شکروں کو - سادہ اجزا میں تبدیل کر دیتے ہیں۔" (١٩٦٧ء، سادہ فرد حیاتیات، ١١)

تبدیل کے جملے اور مرکبات

تبدیل پذیر, تبدیل ماہیت, تبدیل ہیئت, تبدیل دل, تبدیل صورت

تبدیل english meaning

a changealteration

شاعری

  • خبر دیتی ہے تحریک ہوا تبدیل موسم کی
    کھلیں گے اور ہی گل زمزے بلبل کے کم ہوں گے
  • آل نبی کے غم میں مکرر ہے رات دن
    تبدیل کیوں نہ ہو دل اہل صفا کا رنگ

محاورات

  • تبدیل کرنا

Related Words of "تبدیل":