تحریر کے معنی
تحریر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَح + رِیر }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مزید فیہ کے باب تفعیل کے وزن پر مشتق کیا گیا اسم ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم بھی استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٧١٥ء کو "دیوان فائز" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ارقام کرنا","خط جو موٹے قلم سے کھینچا جائے","خط لکھنا","خط و کتابت","قلمی کرنا","لکھا ہؤا (حَرَّ۔ غلام کو آزاد کرنا۔ چونکہ اس کا حکم لکھ کر دیا جاتا تھا۔ اس لئے لکھنا کے معنی میں استعمال ہؤا)","ہلکی لکیر یا ہلکا نقش کھینچنا"]
حرر تَحْرِیر
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : تَحْرِیریں[تَح + رِی + ریں (ی مجہول)]
- جمع استثنائی : تَحْرِیرات[تَح (فتحہ ت مجہول) + ری + رات]
- جمع غیر ندائی : تَحْرِیروں[تَح + ری + روں (و مجہول)]
تحریر کے معنی
خون نا بہائے چشم کی تقریر کیا کروں رردی رنگ چہت کی تحریر کیا کروں (١٨١٠ء، کلیات میر، ١٣٧٤)
"میرے ہاتھ میں یہ تیری اپنی تحریر ہے۔" (١٩٣٦ء، گرداب حیات، ٧٥)
"موثر تحریروں میں وہ کسی زندہ قوم سے کم نہیں۔" (١٩١١ء، شہید مغرب، ٦٣)
میری تحریر ندامت کا نہ دیجئے کچھ جواب دیکھ لیجئے اور تغافل آشنا ہو جایئے (١٩١٢ء، کلیات حسرت، ٣٤)
"ایک تحریر جو اس بیابان پر بہار اور ریگستان کے درمیان واقع ہے یہی سرحد ہے۔" (١٩٠٢ء، آفتاب شجاعت، ١، ٢١٠:٥)
"ان احباب نے کوئی تحریر اسناد کی مرحمت نہیں کی۔" (١٩١٠ء، مکاتیب امیر مینائی، (دیباچہ)،٧)
"زمزمے اور تحریری گٹکری پرشوری روز شور سے ہاتھ ملتا ہے۔" (١٨٢٤ء، فسانۂ عجائب، ٥٦)
"جھالر. ہم رنگ تحریر کنٹھ ہو۔" (١٨٩١ء، رسالہ بٹیر بازی، ٣)
"زمانہ قدیم میں غلاموں کی آزادی بذریعہ نوشت ہوتی تھی اور تحریر آزاد کرنے کو کہتے تھے حر اور احرار اس ماخذ سے ہیں۔" (١٩٢٣ء، سرگزشتِ الفاظ، ١٦٤)
"تحریر کا بار سرکاری خزانے پر نہیں ہے۔" (١٩٤٦ء، بیج ناتھ رائے، حکام متعلق عطیات، ٢٠)
ہے ہلکی ہلکی خُون کی جو تحریر خوشنما ہر اشک ایک دانہ ہے گویا انار کا (١٨٨١ء، صابر، ریاض صابر، ٣٩)
"اس عبارت کو اس طرح تحریر کریں کہ صرف نفسی طریق عمل ابتدائی امر میں مفروض یا معطیہ (دے ہوئے ہیں۔" (١٩٢٨ء، مفتاح الفلسفہ، ٢٧٣)
جو کہ لکھا خوب لکھا کاتب تقدیر نے اسی نوشتے میں کہیں تحریر کی حالت نہیں (١٨٣٢ء، دیوان رِند، ١٠١)
تحریر کے مترادف
تصنیف, ریکارڈ, کتابت, مقالہ, نگارش, نوشت, لکھت, درج, قلم کاری, تسوید
ارقام, تالیف, تصنیف, تمسک, خط, دستاویز, رقعہ, عبارت, گھٹبکری, لکھائی, لکھت, لکھنا, لکیر, مضمون, نوشتہ, وثیقہ
تحریر کے جملے اور مرکبات
تحریر اقلیدس, تحریر سرمہ, تحریر طلا, تحریر ظہری, تحریر گلو, تحریر مسی, تحریر مقابل, تحریر نقش پا
تحریر english meaning
a writingA writtingbawlcallcompositioncrydocumentdrivingfee for writinggeneral hubbubhue and crylines tracerymanumissionoutcrypaintingshoutto be having many people dyinguproar
شاعری
- کیا کہوں مشکل ہوئی تحریر حال
خط کا کاغذ رونے سے نم ہوگیا - سروکار آہ کب تک خامہ و کاغذ سے یوں رکھیئے
رکھے ہے انتہا احوال کی تحریر بھی آخر - خوبی ہے اس کی حیطۂ تحریر سے بروں
کیا اُس کا طور حسن لکھوں کیا ادا کا رنگ - آنکھ رکھتے ہو تو اس آنکھ کی تحریر پڑھو
مُنہ سے اقرار نہ کرنا تو ہے عادت اُس کی - ڈائری میں جنہیں لکھتے ہوئے رویا تھا کبھی
آج وہ نام جو تحریر کیے کچھ نہ ہُوا - اب جو دیکھیں تو بہت صاف نظر آتے ہیں
سارے منظر بھی‘ پس منظر بھی
لیکن اِس دیر خیالی کا صلہ کیا ہوگا؟
یہ تو سب بعد کی باتیں ہیں مِری جان‘ انہیں
دیکھتے‘ سوچتے رہنے سے بھلا کیا ہوگا؟
وہ جو ہونا تھا ہُوا … ہو بھی چُکا
وقت کی لوح پہ لِکھّی ہُوئی تحریر کے حرف
خطِ تنسیخ سے واقف ہی نہیں
بخت‘ مکتب کے رجسٹر کی طرح ہوتا ہے
اپنے نمبر پہ جو ’’لبیک‘‘ نہیں کہہ پاتے
اُن کا کھ عذر نہیں… کوئی بھی فریاد نہیں
یہ وہ طائر ہیں جنہیں اپنی نوا یاد نہیں - ہم تو اسیرِ خواب تھے تعبیر جو بھی تھی
دیوار پر لکھی ہوئی تحریر جو بھی تھی - یہ اور بات چشم نہ ہو معنی آشنا
عبرت کا ایک درس تھی، تحریر جو بھی تھی - جو کچھ دیکھا جو سوچا ہے وہی تحریر کرجائیں!
جو کاغذ اپنے حصے کا ہے وہ کاغذ تو بھرجائیں! - جو پیڑ پہ لکھی جاتی ہے، جو گیلی ریت سے بنتا ہے
کون اس تحریر کا وارث ہے! کون ایسے گھر میں رہتا ہے!
محاورات
- آنکھوں میں سرمہ (کاجل) دینا۔ کھینچنا۔ کی تحریر دینا۔ گھلنا یا لگنا
- پیشانی میں تحریر فرمانا یا کرنا
- پیشانی میں تحریر فرمانا یا ہونا
- پیشانی کی شکن کو تحریر بنا کر پڑھنا
- تحریر کرنا
- تحریر ہونا
- توبہ ربڑ ہے اور گناہ پنسل کی تحریر
- حیطہ تحریر میں لانا
- گلے میں تحریر ہونا
- کاجل کی تحریر کھینچنا