تپ کے معنی
تپ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَپ }
تفصیلات
iفارسی مصدر |تاپیدن| سے مشتق اسم |تاپ| کی مغیرہ صورت |تَپ| اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٦٩٣ء کو "وفات نامہ بی بی فاطمہ (قلمی)" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["انسان کے بدن کی معمولی حرارت٤ء٩٨ ﺋدرجے ہوتی ہے۔ تپ کی مختلف وجوہات ہوتی ہیں اور اس لئے ہر قسم کی تپ کے مختلف نام ہیں جو اپنی اپنی جگہ پر آئینگے","بدن میں حرارت کا معمول سے زیادہ ہونا","بے تابی","بے چینی","بے کلی","تینا کا","جپ کا نقیض","روحی یا قلبی عبادت","سخت گرمی","گرمی کا موسم"]
تاپیدن تاپ تَپ
اسم
اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
تپ کے معنی
"انگریزی ڈاکٹر تَپ اور ہیضہ اور سل اور طاعون کی نسبت یہ رائے رکھتے ہیں۔" (١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ١١٦:١)
تپ کے جملے اور مرکبات
تپ محرق, تپ دق, تپ محرقہ, تپ تپ کر[3], تپ سوداوی[1], تپ لوک[1]
تپ english meaning
(rare تب tab)asceticismDevout austerityfeverpenance
شاعری
- میںیہاں دھوپ میں تپ رہا ہوں مگر
وہ پسینے میں ڈوبا ہوا کون ہے - تپ عشق آئی تھی بچپن میں مجھے یاد ہے خوب
بن کے چیچک ہمہ تن آبلے تن پر نکلے - سانچ برابر تپ نہیں اور جھوٹ برابر پاپ
جاکے من میں سانچ ہے تاکے من میں اپ - رو رو کے کیا یاد جو ہر دم شہ دیں کو
آدھا تپ فرقت نے کیا جسم حزیں کو - پھونک دی ہے عشق کی تپ نے ہمارے تن میں آگ
دہکے ہے جوں شعلہ فانوس پیراہن میں آگ - تپ الفت کی حرارت نہیں کس کو اے کیف
آیک ہی آگ میں سب خلق خدا جلتی ہے - آنکھیں جلتی ہیں تپ فرقت سے
آمری آنکھ کی ٹھنڈک آجا - آئینہ مہر کا تھا مکدر غبار سے
گردوں کو تپ چڑھی تھی زمیں کے بخار سے - میری تپ کا جو برادر کوخیال آجائے
ان کے آتے ہی طبیعت بھی بحال آجائے - تپ کا بھی کئی ماہ سے ہے سلسلہ جاری
لے جائیں سفر میں جو ٹلے ایک بھی باری
محاورات
- بمرگ گیر تابہ تپ راضی میشود
- بندر ایک فساچری لیا کری اپنی اردھنگی۔ لال داس رگھناتھ دیا سے اتپن ہوئے فرنگی
- تپ (کا) موت جانا
- تپ اترنا
- تپ چڑھ آنا یا چڑھنا
- تپ چڑھنا
- تپ کا موت جانا
- تپنچہ خالی کرنا
- تپڑ الٹ دینا
- تپے جیٹھ تو برکھا ہو بھر پیٹ