حد کے معنی

حد کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ حَد }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٣٥ء میں "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اقلیدس کے مقررہ اصول","بہت بسیار","دفعہ قانونی","دفعۂ قانونی","روانہ ہونے کی جگہ","وہ سزا جو شریعت اسلامی کے موافق دی جائے"]

حدد حَد

اسم

متعلق فعل, اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • ["جمع : حَدیں[حَدیں (ی مجہول)]","جمع استثنائی : حَدُوْد[حَدُوْد]","جمع غیر ندائی : حَدوں[حَدوں (واؤ مجہول)]"]

حد کے معنی

["١ - بہت زیادہ، بے انتہا۔"]

["\"شہر کے لوگ ان کے گانے کے حد مشتاق تھے\" (١٩٠٧ء، انتخاب فتنہ، ١٨٩)"]

["١ - انتہا، آخر، اختتام۔","٢ - طرف، کنارہ۔","٣ - مجال، طاقت، قدرت۔","٤ - \"دوچیزوں یا مقامات کے درمیان کی روک، آڑ، دیوار، خط فاصل۔","٥ - [ منطق ] وہ تعریف جس میں کسی شے کی حقیقت و ماہیت بیان کرنے کے لیے اس کے دو قسم کے ذاتیات یا اوصاف بیان کیے جائیں، ایک وہ جو اوروں میں بھی پائے جاتے ہوں اور دوسرے وہ جو خاص اور مختص ہوں۔","٦ - مقررہ مقام یا درجہ، طے شدہ حیثیت یا مرتبہ۔","٧ - مقررہ مدت، میعاد۔","٨ - دائرہ اختیار۔","٩ - [ تصوف ] صوفیوں کی زبان میں حد سے مراد خدا اور بندے کے درمیان وہ فصل ہے جو زمان و مکان کی قید کی بنا پر قائم ہے۔ (اردو دائرہ معارف اسلامیہ)","١٠ - [ منطق ] الفاظ جو کسی قضیے کے مبتدا یا خبر ہوں۔","١١ - قرآن پاک کی اصطلاح میں وہ احکام (امر ونہی) جن کے مطابق مسلمانوں کو عمل کرنا چاہیے۔","١٢ - اصول، ضابطے۔","١٣ - وہ سزا جو شریعتِ اسلام کے مطابق دی جائے، حد میں سزا مقرر شدہ ہے اور قاضی یا حاکم کی رائے کا اس میں داخل نہیں (تعزیر وہ سزا ہے جس کی تعین قاضی یا حاکم حسب حالاتِ خود کرتا ہے)۔","١٤ - [ علم ہندسہ ] مہندسین کے نزدیک حد کے معنی ہیں \"نہایۃ المقدار\" یعنی خط، سطح، جسم تعلیمی میں، جب کسی خط کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا جائے تو ان کے مابین حد مشترک نقطہ ہو گا اور جب سطح کو تقسیم کیا جائے تو ان کے مابین خط مشترک قرار پائے گا اور جسم تعلیمی میں سطح حد مشترک ہو گی۔ (اردو دائرۂ معارف اسلامیہ)","١٥ - روانہ ہونے کی جگہ؛ احاطہ، باڑا۔ (فرہنگ آصفیہ؛ نوراللغات)۔","١٦ - دفعۂ قانونی۔ (اردو قانونی ڈکشنری)","١٧ - [ علم الافلاک ] برج کے ساتھ ملحقہ علاقہ۔"]

[" کیا حمد ہو خدا کی حد ہی نہیں ثنا کی (١٩٨٠ء، صد رنگ، ١٦)","\"رنگوں کی حدود کو ایک دوسری میں اترتے دیکھا تو میں نے انہیں یکجا کر دیا\" (١٩٨٣ء، سفر مینا، ٦)"," تری تعریف کرتے کس کون حد ہے توں ہی ارواحِ آدم کا سوجد ہے (١٦٦٥ء، پھول بن، ٦)","\"ٹیمز کا طاس .، گویا جنوبی انگلستان کی حد ہے جس کے اوپر وسط انگلستان اور دریائے سیورن کی وادی شروع ہو جاتی ہے\" (١٩٣٤ء، جغرافیۂ عالم، ٩٧:١)","\"کسی شے کی حد (تعریف) اس کی ذات کا بیان ہے\" (١٩٢٣ء، مفتاح المنطق، ٨٤:١)"," نخوت کا ذکر تھا نہ کہیں کبر کا تھا نام مذہب کی حد پہ ایک وہ آقا ہو یا غلام (١٩٨١ء، شہادت، ١٢٤)","\"ان بزرگ نے یہ بھی فرمایا کہ اس عمل کی حد تو ایک چلے کی ہے\" (١٨٩٩ء، رویائے صادقہ، ١٩)","\"دونوں عیسائی حکام کے درمیان حد کی کاروائی جاری تھی\" (١٨٩٠ء، تذکرہ الکرام، ٨٧)","\"جس طرح تصور جب الفاظ کا جامہ پہن لے تو حد کہلاتا ہے اسی طرح حکم کو جب الفاظ کا جامہ پہنایا جائے تو وہ قضیہ کہلاتا ہے\" (١٩٦٩ء، نفسیات اور ہماری زندگی، ٣٢١)","\"حد کی جمع حدود ہے حدود اللہ کی ترکیب قرآن مجید میں ایک سے زائد مرتبہ آتی ہے\" (١٩٧١ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٩٥٢:٧)"," ہر نظر محرمِ جمال کہاں دید کی کچھ حدیں مقرر ہیں (١٩٧٩ء، زخم ہنر، ١٥٣)","\"قانونی صورتیں کئی ہیں، ان میں ایک نمایاں صورت حد ہے اور دوسری تعزیر\" (١٩٧١ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٩٥٢:٧)","\"منجمین ہر برج کو پانچ غیر مساوی حصوں میں تقسیم کرتے ہیں، جن کو آگے کی اقسام میں تقسیم کرتے ہیں اور ہر حصہ پانچ سیاروں میں سے کسی ایک سے تعلق رکھتا ہے ان میں سے ہر ایک کو حد کہتے ہیں\" (١٩٧١ء، اردو دائرۂ معارف اسلامیہ، ٩٥٥:٧)"]

حد کے مترادف

تھاہ, ڈانڈا, گھیرا

احاطہ, افق, انتہا, باڑا, بسیار, بگڑ, بہت, تعریف, سرحد, مقام, نہایت, کنارہ

حد کے جملے اور مرکبات

حد ادب, حدبندی, حد درجہ, حد رفتار, حد الجمع, حد الزنا, حد السرقہ, حد الشرب, حد العین, حد القذف, حد جزئی, حد جواب, حد حقیقی, حد رسمی, حد زنا, حد سماعت, حد شرب, حد شرع, حد طبعی, حد عام, حد فاصل, حد نسا, حد نظر, حد نگاہ, حد نہایت, حدو حصر, حدو حساب, حد وصفی, حد اصغر, حد اکبر, حد الثلج, حداوسط, حدبست, حدبشر, حد بلوغ, حدتام, حد کامل, حد کفاف, حد لفظی, حد مجرد, حد محدود, حد ناقص, حد سے زیادہ, حد سے سوا, حد کا, حد کے اندر, حدالشرب, حد بندی, حد سے باہر, حد سے بے حد, حد سے پرے

حد english meaning

a definitionbarboundaryextremityimpedimentlimittermutmost point or degree

شاعری

  • ہم جو اُس بن خوار ہیں حد سے زیادہ
    یار یاں تک آن کر کیا کم ہوا
  • دل کی آبادی کی اس حد ہے خرابی کہ نہ پوچھ
    جانا جاتا ہے اس راہ سے لشکر نکلا
  • حد سے گزر گئی ہے یہاں رسمِ قاہری
    اس دہر کو اب اس کی سزا دینا چاہئے
  • ظلم سہنا بھی ہُوا ظلم ہی اک حد کے بعد
    خامشی بھی تو ہوئی پُشت پناہی کی طرح
  • محبت جرم ہے‘ لیکن سزا کی حد بھی ہوتی ہے
    نگاہِ یار آخر یہ ادائے برہمی کب تک
  • تمہیں مجھ سے محبت ہے

    محبت کی طبیعت میں یہ کیسا بچپنا قدرت نے رکھا ہے!
    کہ یہ جتنی پرانی جتنی بھی مضبوط ہوجائے
    اِسے تائیدِ تازہ کی ضرورت پھر بھی رہتی ہے

    یقیں کی آخری حد تک دِلوں میں لہلہاتی ہو!
    نگاہوں سے ٹپکتی ہو‘ لہُو میں جگمگاتی ہو!
    ہزاروں طرح کے دلکش‘ حسیں ہالے بناتی ہو!
    اِسے اظہار کے لفظوں کی حاجت پھر بھی رہتی ہے

    محبت مانگتی ہے یوں گواہی اپنے ہونے کی
    کہ جیسے طفلِ سادہ شام کو اِک بیج بوئے
    اور شب میں بارہا اُٹھے
    زمیں کو کھود کر دیکھے کہ پودا اب کہاں تک ہے!
    محبت کی طبیعت میں عجب تکرار کی خو ہے
    کہ یہ اقرار کے لفظوں کو سننے سے نہیں تھکتی
    بچھڑنے کی گھڑی ہو یا کوئی ملنے کی ساعت ہو
    اسے بس ایک ہی دُھن ہے
    کہو … ’’مجھ سے محبت ہے‘‘
    کہو … ’’مجھ سے محبت ہے‘‘

    تمہیں مجھ سے محبت ہے
    سمندر سے کہیں گہری‘ ستاروں سے سوا روشن
    پہاڑوں کی طرح قائم‘ ہواؤں کی طرح دائم
    زمیں سے آسماں تک جس قدر اچھے مناظر ہیں
    محبت کے کنائے ہیں‘ وفا کے استعارے ہیں
    ہمارے ہیں
    ہمارے واسطے یہ چاندنی راتیں سنورتی ہیں
    سُنہرا دن نکلتا ہے
    محبت جس طرف جائے‘ زمانہ ساتھ چلتا ہے
  • آنے والا کل

    نصف صدی ہونے کو آئی
    میرا گھر اور میری بستی
    ظُلم کی اندھی آگ میں جل جل راکھ میں ڈھلتے جاتے ہیں
    میرے لوگ اور میرے بچّے
    خوابوں اور سرابوں کے اِک جال میں اُلجھے
    کٹتے‘ مرتے‘ جاتے ہیں
    چاروں جانب ایک لہُو کی دَلدل ہے
    گلی گلی تعزیر کے پہرے‘ کوچہ کوچہ مقتل ہے
    اور یہ دُنیا…!
    عالمگیر اُخوّت کی تقدیس کی پہرے دار یہ دنیا
    ہم کو جلتے‘ کٹتے‘ مرتے‘
    دیکھتی ہے اور چُپ رہتی ہے
    زور آور کے ظلم کا سایا پَل پَل لمبا ہوتا ہے
    وادی کی ہر شام کا چہرہ خُون میں لتھڑا ہوتا ہے

    لیکن یہ جو خونِ شہیداں کی شمعیں ہیں
    جب تک ان کی لَویں سلامت!
    جب تک اِن کی آگ فروزاں!
    درد کی آخری حد پہ بھی یہ دل کو سہارا ہوتا ہے
    ہر اک کالی رات کے پیچھے ایک سویرا ہوتا ہے!
  • حد سے توقعات زیادہ کیے ہُوئے
    بیٹھے ہیں دل ایک ایک اِرادہ کیے ہوئے
  • امجد وہاں پہ حد کوئی رہتی بھی کس طرح
    رکنے کو کہہ رہا تھا مگر روکتا نہ تھا
  • حد سے حد، حدِ گماں تک کوئی جاسکتا ہے
    ڈھونڈنے اُس کو کہاں تک کوئی جاسکتا ہے!

محاورات

  • آغوش لحد میں جا سونا۔ سونا یا لیٹنا
  • آغوش لحد میں جا گرنا
  • آغوش لحد میں سلا دینا یا سلانا
  • آغوش لحد میں سونا
  • آن واحد میں
  • ازمہد تا لحد
  • اس کی ذات وحدہ لاشریک ہے
  • ایک حد تک
  • بس حد ہوگئی
  • پوت فقیرنی کا چال (چلے) احدیوں کی سی

Related Words of "حد":