خمب کے معنی
خمب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خَمْب }
تفصیلات
١ - بڑا مٹکا، بڑا خم، ترنی۔, m["بڑا خم"]
اسم
اسم نکرہ
خمب کے معنی
١ - بڑا مٹکا، بڑا خم، ترنی۔
خمب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خَمْب }
١ - بڑا مٹکا، بڑا خم، ترنی۔, m["بڑا خم"]
اسم نکرہ
بغیر خوردن کب نہار ٹوٹے ہے سواے گرید صبح اب کہاں ہے آب خمار (١٨١٠ء، میر، کلیات، ١١٨٩)
"اول الذکر ظن و تخمین کے اندیشوں اور وسوسوں میں گھرا رہتا ہے اور پھونک پھونک کر قدم اٹھاتا ہے۔" (١٩٨٦ء، مطالعہ اقبال کے چند پہلو، ١٤٠)
جن خنجر پرم کا مارے گلین جمیانے یاراں سچیں کہو تم وہ زخم زن کہاں ہے (١٥٦٤ء، حسن شوقی، دیوان، ١٧١)
بھوک کی بے چادری، عصمت کی عریانی بھی دیکھ اس بھرے بازار میں زخموں کی ارزانی بھی دیکھ (١٩٤٩ء، نبض دوراں، ١٤١)
ہر زمانہ بیچتا آیا ہے زخموں کی خراش آج اک حیدر کی میت ! کل کسی ٹیپو کی لاش! (١٩٤٦ء، نبض دوراں، ١٨٥)