رومی کے معنی
رومی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رُو + می }
تفصیلات
iلاطینی زبان سے ماخوذ عربی اسم |روم| کے ساتھ |ی| بطور لاحق نسبت لگانے سے |رومی| بنا۔ اردو میں بطور ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ترک کا","ترکي کا","ترکي کا باشندہ","شہر روم سے متعلق","قدیم روما کا باشندہ","قدیم روما کی زبان"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : رُومِیوں[رُو + مِیوں (و مجہول)]
رومی کے معنی
"مارمول اس کی بنا کو قرطاجنیوں کی طرف اور لیوھا رومیوں کی طرف منسوب کرتا ہے۔" (١٩٦٧ء، اردو دائرۂ معارف اسلامیہ، ٤٤٥:٣)
"خط کے اقسام یہ ہیں ہندی، سریانی، یونانی. عربی، فارسی، رومی، حمیری، بربری، اندلسی رومانی وغیرہ جن کا قدیم کتابوں میں ذکر ہے۔" (١٩٣٨ء، آئین اکبری (ترجمہ)، ١٨٦:١)
رومی کے جملے اور مرکبات
رومی ٹوپی, رومی اعداد, رومی حروف, رومی مخمل, رومی مصطگی
شاعری
- سیاہ رنگی نے رومی کو نھٹایا
دیکھا شاہیں کو بگلا مکھ چھپایا - سو نیلک سو اطلس سو طاسے سرنگ
سو دیبائے رومی و چینی دو رنگ - کمر بند تر کش منڈا سا سو خول
نہ دکھنی نہ رومی نہ سمجھے مغول - دیگر بارگی شاہِ گیتی پناہ
قبا ہین چینی و رومی کلاہ