سیام کے معنی
سیام کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سِیام }
تفصیلات
١ - کالا، سیاہ، ملیح۔, m["ایک راگنی","سیاہی مائل گندمی","سیاہی مبال نیلا","کرشن جی کا لقب"]
اسم
صفت ذاتی
سیام کے معنی
سیام کے جملے اور مرکبات
سیام برن, سیام روپ, سیام سندر
سیام english meaning
Black or Dark Blue
شاعری
- سیام برن اور دانت دنتیلی پتلی دبلی ناری
دونوں ہاتھ سے خسرو کھینچے یوں کہوے تو آری - پڑیا آو بھارت کے تیں سیام داس
کھیا رام کھٹکا جتا رام داس - نین اوپر الکھ بھکری ڈھلک کر
جھلکتا سیام جل میں جانو تارا - کجل نیناں سہیلیاں کے سو پرمل سیام باد اماں
تھوڈی ہے سیب و سنان جوں کے چارولیاں (ہیں) چاریاں کی - کجل نینا سہیلیاں کے سو پر مل سیام باداماں
تھوڑی ہے سیب و سنان جوں کے چارولیاں (ہیں) چاریاں کی - نس کے سمند سیام میں سنے کی زورق ڈبیا
ڈبنے میں ترنے لگے بڑ بڑے کے لکھ ہزار - چھاتی اپر چھاتی سندر‘ لٹ سیام بھر کچ تس بھتر
جانے مگر کالے ابر‘ ڈونگر پہ چڑنے آئے ہیں - کیا سات ہر تال سوں لاجورد
دھریا سیام ابرک میں منسیل زرد - سیام برن اور دانت انیک لچک جیسے ناری
دونوں ہات سے خسرو کھینچے یوں کہوے تو آری
محاورات
- سیام نہ چھوڑو۔ چھوڑو نہ سیت۔ دونوں مارو ایک ہی کھیت