طفلی کے معنی
طفلی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ طِف + لی }
تفصیلات
١ - بچپن، طفولیت، لڑکپن، بالپن، کم عمری۔, m["بالک پن","ناآزمودہ کاری","ناتجربہ کاری","کم سنی","کم عمری","کود کی نہ پچپن","کودکی نہ پچپن"]
اسم
اسم کیفیت
طفلی کے معنی
شاعری
- طفلی سے تم نے لطف و غضب محتاط کیے
ٹک میر کو جدا کرو غصّہ جدا کرو - ہم وہ عاشق تن ہیں طفلی میں سدا اوستاد سے
نقش جب لکھتے تھے پڑھتے تھے عمل تسخیر کا - کر رکھا تعویذ طفلی میں جسے
اب سو وہ لڑکا سیانا ہو گیا - طفلی و جوانی اون کے غم میں گزری
اب بھائی کے داغ اٹھانے کا حصا ہے - دل ہزاروں توڑ کر پھینکے کھلونے کی طرح
اس نے طفلی میں کیا بچپن تو یہ بچپن کیا - گئی طفلی جوانی آ چکی ہے ان کو اس پر بھی
کبھی ہم کو جھلاتے ہیں کبھی دیتے جھمیلے ہیں - طفلی کے پیارے پیارے معصوم گیت گا لوں
پھر بانسری بجالوں پھر جھنجھنا بجا لوں - کیا ہوگیا طفلی کا وہ افرار تمھارا
چھوڑا ہمیں بس دیکھ لیا پیار تمھارا - طفلی ہی سے ہے مجکو وحشت سرا سے اُلفت
سم میں گڑا ہوا ہے آہو کے نال اپنا - عہد ِ پیری نے بُھلایا دوڑ چلنا کوُدنا
ہائے طفلی کھلنا کھانا اچھلنا کودنا
محاورات
- چہل سال عمر عزیزت گذشت۔ مزاج تواز حل طفلی نگشت