فیل

{ فِیل }

تفصیلات

iفارسی الاصل اسم |پِیل| کا معرب ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٨٢ء کو "طلسم ہوشربا" میں مستعمل ملتا ہے۔

["پِیل "," فِیل"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

فیل کے معنی

١ - ہاتھی، پِیل۔

"لفظ فِیل عربی الاصل نہیں بلکہ فارسی لفظ پِیل کا معرب ہے۔" (١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی، اصطلاحات، ٤٢)

٢ - شطرنج کے ایک مہرے کا نام جسکو کہ ہاتھی بھی کہتے ہیں جو بادشاہ اور وزیر کے ساتھ کے خانوں میں رکھا جاتا ہے اور بساط کے ہر گھر اور ہر رُخ اسکی چال اور زد سیدھی نہیں بلکہ آڑی ترچھی ہوتی ہے (ماخوذ: اصلاحات پیشہ وراں، 161:8)

"شیخو جب خود چال چلو تو اسکے ساتھ دوسرے کی چال کا بھی خیال رکھا کرو، اِدھر دیکھو، فیل، کشت: مات" (١٩٢٢ء، انار کلی، ١٠٦)

مرکبات

فیل بان, فیل مست, فیل پا, فیل خانہ, فیل مرغ

انگلش

["an elephant."]