پوچ کے معنی
پوچ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پوچ (و مجہول) }
تفصیلات
iفارسی سے اردو میں اصل صورت اور معنی کے ساتھ داخل ہوا۔ بطور صفت مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٨٠٢ء کو |خردافروز" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بے حیثیت","بے عقل","بے قیمت چیز","بے معنی","بے مغز","بے وقوف","فحش گو","فضول چیز","فضول گوئی","نکمی شے"]
پوچ پوچ
اسم
صفت ذاتی
پوچ کے معنی
|کیا پوچ و لچر ہو اس طرح جا بجا کوئی کسی کو دھول مارتا ہے۔" (١٩٠٢ء، طلسم نوخیز جمشیدی، ٢٣:٣)
"آپ نہایت پوچ تاویلوں سے ان صاحبوں کی حمایت کرتے ہیں۔" (١٩٤٧ء، مکتوباتِ عبدالحق، ٤١٧)
پوچ کے مترادف
لغو, پاجی, کمینہ
ادنیٰ, بدزبان, بیہودہ, پاجی, حقیر, خالی, ذلیل, سفلہ, فضول, لایعنی, لغو, مہمل, نقابل, نکما, نیچ, کمزور, کمینہ, ہیچ
پوچ کے جملے اور مرکبات
پوچ گو, پوچ بافی
پوچ english meaning
emptyworthlessvainabsurdof no moment or consequenceuselessunsubstantialunsoundfeebleweak; pettytrivialtriflinginsignificantunmeaningnonsensicalinordinateinjudicious; vileobscenescurrilous; meanlowbaseshabbyscurvylow-born - a thing of no consequence a mere nothingabsurditynonsenseobscenityfather and mothermeanmere nothingparentspatronpettypoached (egg)pretty
شاعری
- اُس کا تو شہد و شکر ہے ذوق میں ہم ناکاموں کے
لوگوں میں لیکن پوچ کہا یہ لطفِ بے ہنگام کیا - کچھ سوجھتا نہیں ہے مستی میں میر جی کو
کرتے ہیں پوچ گوئی پی کر شراب کیا کیا - باتوں میں بند ہوگیا غماز پوچ گو
ٹیڑھے سوال رد ہوئے سیدھے جواب سے - زر سے ہے کہ ومہ کے خربطے کی قدر
ہے پوچ خربطہ جو نکل جاوے زر - گھورے پر سے جو اٹھ نہ سکتے تھے
دے بھی کناس پوچ بکتے تھے - یک چشم دیکھ کہنے لگا نوچ پوچ حلق
گھوڑے کے موترا ہے رسوئی کہے ہے خلق - بس کہ ہے ڈھلملی و پوچ و لچر
چول کو روز چاہیے پچر
محاورات
- کوئی نہ پوچھے بات میرا دھن سہاگن نام
- آج کل جنگل میں سونا اچھالتے چلے جاؤ کوئی نہیں پوچھتا
- آس پوچنا۔ پورنا۔ پوری ہونا
- الٹ کر نہ پوچھنا
- انڈا پوچ ہونا
- اوچھن پوچھن پونجی خسم (- خصم) کو <br>(خصمی) کھائے
- اونٹ گھوڑا بھس گھائل گدھا پوچھے کتنا پانی
- ایمان سے پوچھو یا پوچھئے
- ایک تو کانی بیٹی (بیاہی یا جنی) کی مائی دوسرے پوچھنے والوں نے جان کھائی (گھری لجائی یا کھرا کھایا)
- ایک تو کانی جائی دوسرے پوچھنے والوں نے جان کھائی