چھا کے معنی

چھا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ چھا }

تفصیلات

١ - (لوہاری) بھٹی کے منہ کا پٹ۔, m["ڈھانپنا","(امر) چھانا کا","(س ۔ چھد ۔ ڈھانپنا)"]

اسم

اسم نکرہ

چھا کے معنی

١ - (لوہاری) بھٹی کے منہ کا پٹ۔

چھا english meaning

according to the need of the occasion |A|as the case may demand

شاعری

  • اس کی آمد میں چھا گیا یہ ہراس
    ایک کے بھی بجا رہے نہ حواس
  • رو بصحت اب مزاج اس کا خدائی ہو تو آئے
    یاس محرومی ترے بیمار غم پر چھا گئی
  • سنتے ہی جی تھرا گیا رخسار پر اشک آگیا
    دل عبرتوں سے چھا گیا خاطر ہوئی بس سہمگیں
  • گرد رخ یار چھا گیا خط
    ماہ کامل رہا گہن میں
  • وصل کا عالم نظر میں چھا گیا
    پھر نشہ خود رفتگی کا آگیا
  • ی، یار جب مورے آیا، چھا کے دیتی مجھ جلایا
    روم روم میں آپ سمایا، لمن الملک دمامہ لایا
  • ایسے آوازے کسے ہل نہ سکیں آپ کے لب
    پھبتیاں ایسی کہے تم پہ کہ چھا جائیں وہ سب
  • ضعف پیری چھا گیا زور جوانی چل بسا
    اب چلیں بتلائیے کس کے سہارے ہاتھ پاؤں
  • گھر کی زمین جاگ اُٹھی صحن پہ نور چھا گیا
    آئیں گے وہ ضرور ہی مجھ کو یقین آگیا
  • جب مایوسی دلوں پر چھا جاتی ہے
    دشمن سے بھی نام تیرا جپواتی ہے

محاورات

  • آپ اچھے جہان اچھا
  • آپ سے اچھا خدا
  • آثار چھا جانا
  • آج کل جنگل میں سونا اچھالتے چلے جاؤ کوئی نہیں پوچھتا
  • آسمان پر ابر چھانا
  • آسمان پر تاریکی چھانا
  • آشیاں یا آشیانہ بنانا باندھنا۔ چھانا۔ کرنا یا لگانا
  • آگ کا جلا آگ سے ہی اچھا(ٹھنڈا) ہوتا ہے
  • آگ کا جلا آگ ہی سے اچھا ہوتا ہے
  • آگا پیچھا دیکھنا یا سوچنا

Related Words of "چھا":