ڈگ کے معنی
ڈگ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ڈَگ }
تفصیلات
iسنسکرت زبان کے اصل لفظ |دشا| سے ماخوذ |ڈگ| اردو میں اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطبِ مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بکسرِ اول دونوں طرح بولتے ہیں","دو قدم کے درمیان کا فاصلہ","لمبا قدم"]
دشا ڈَگ
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
ڈگ کے معنی
"ڈگ، جانور، کی بے ڈھنگی رفتار۔" (١٩٧٨ء، سندھی نامہ، ١١٣)
"وانگ لنگ نے احتیاط سے کھیت کو ناپا تین سو ڈگ لمبا اور ایک سو بیس ڈگ چوڑا۔" (١٩٤١ء، پیاری زمین (ترجمہ)، ٦٦)
ڈگ english meaning
good conductindra|s courtmoderate way of lifeplace with bevy of beauties [S]
شاعری
- عشوہ لولئی دنیا ہے فربیندہ دل
یہی خطرہ ہے کہ ڈگ جاے نہ آسن اپنا - نہ سکتا تھا بھوکوں انگے ڈگ دھرن
لگیا حق کے در گہ میں نالش کرن - پل پل مٹک کے دیکھے ڈگ ڈگ چلے لٹک کے
وہ شوخ چھل چھبیلا طناز ہے سراپا - پل پل مٹک کے دیکھے ڈگ ڈگ چلے لٹک کے
وہ شوخ چھل چھبیلا طناز ہے سراپا - چل سنبھل کر طریق عشق میں تو
یہاں پر اک ڈگ پہ ہے چڑھاؤ اُتار - زمیں پر رکھتے یہ تسبیح والے کچھ کڑھب ڈگ ہیں
ہر اک پھانسی میں سو سو ہیں بڑے قزاق ہیں ٹھگ ہیں - ڈگ ڈگا کر اگر کوئی پیوے
تا نہ اوڑھے لحاف کب جیوے - انیاں جھاڑ لیتا ڈگے ڈگ وہیں
گیا تک سو گھر لگ رہیا نئیں کہیں - نہ سکتا تھا بھوکوں انگے ڈگ دھرن
لگیا حق کے درگہ میں نالش کرن - اگر منگتی رنجانے عاشقاں کے تئیں گھڑی تل تل
انچل جھلکائے روساں سوں چلے ڈگ ڈگ کوں پتلی( کذا)
محاورات
- آنکھیں ڈگڈگانا یا ڈگر ڈگر کرنا
- ایک ڈگ جمانا
- پاؤں ڈگمگانا
- پاؤں ڈگمگانا یا ڈگنا
- پرانی ڈگر پر چلنا
- پریت ڈگر جب پگ رکھا ہونی ہوئے سو ہو۔ نیہ نگر کی ریت ہے تن من دینوکھو
- جس گھر بوڑھا نہ بڑا وہ گھر ڈگم ڈگا
- جس کے گھر بوڑھا نہ بڑا‘ وہ گھر ڈگم ڈگا
- دھرن ڈگنا یا ٹلنا
- ست ڈگنا یا ڈولنا