گاڑ کے معنی
گاڑ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ گاڑ }
تفصیلات
١ - گاڑنا کا امر نیز مغیرہ صورت بحذف علامت مصدر تراکیب میں مستعمل۔, m["داخل ہونا","گاڑنا کا"]
اسم
اسم نکرہ
گاڑ کے معنی
١ - گاڑنا کا امر نیز مغیرہ صورت بحذف علامت مصدر تراکیب میں مستعمل۔
شاعری
- یارب رہ طلب میں کوئی کب تک پھرے
تسکین دے کہ بیٹھ رہوں پاؤں گاڑ کر! - ہر قطعہ پر چمن کے ٹک گاڑ کر نظر کر
بگڑیں ہزار شکلیں تب پھول یہ بنائے - یارب رہ طلب میں کوئی کب تلک پھرے
تسکین دے کر بیٹھ رہو پاؤں گاڑ کر - رنگین کپڑے بغچے میں تے گاڑ کر
سو تقطیع سنج سوں سٹیاں پھاڑ کر - دشمن چھپے جو خاف سے جاجا کے آڑ میں
سینے کو نانا گاڑ کے بانا پہاڑ میں - حس کے لیے کوئی بھی الٹ دیوے ہے پہاڑ
کس جا خذف کے واسطے دیں ہیں گہر کو گاڑ - علم گاڑ گھن سورچل سراچاؤ
طبل ڈھول برغوں بدل توں بجاز - مدت ہوئے بعد دار دینا
بعد اوس کے زمیں میں گاڑ دینا - یکا یک صبا ہوی سو ہو گھابری
وہیں گاڑ کسوت سٹی زرزری - ہندو تھا ہر یک جیوں کہ نارل کا جھاڑ
رہیا سر گئے لگ سو پگ بھوئیں میں گاڑ
محاورات
- آپ چلے بھوئیں شیخی گاڑی پر
- آخرت بگاڑنا
- آگ جنواسا آگری چوتھا گاڑی دان۔ جیوں جیوں چمکے بیجلی دوں دوں تجے پران
- آنکھ گاڑنا یا گڑونا
- آنکھیں گاڑنا۔ گڑو کے دیکھنا یا گڑونا
- اپنی آخرت بگاڑنا (یا سنوارنا)
- اسی سنگت نے پیٹ بھر کر بگاڑا ہے
- اگاڑو رکھ لینا
- اگاڑی پچھاڑی تڑانا
- اگاڑی پچھاڑی لگانا