گلہ کے معنی
گلہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ گَل + لَہ }{ گِلَہ }
تفصیلات
iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٥٧ء کو "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔, iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ہے۔, m["اونٹ وغیرہ کا غول","بلحاظ قافیہ الف س بھی جائز ہے","بلحاظ قافیہ الف سے بھی جائز ہے"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : گَلّوں[گَل +لوں (و مجہول)]
- واحد غیر ندائی : گِلے[گِلے]
- جمع : گِلے[گِلے]
- جمع غیر ندائی : گلِوں[گِلوں (و مجہول)]
گلہ کے معنی
"ایک چرواہا گائے بھینسوں کا گلہ لے کر گزر رہا تھا۔" (١٩٨٤ء، طوبٰی، ٥٤٤)
"کتابیں تلاش کرنے سے لے کر گلے میں پیسے ڈالنے تک کا عمل بچوں ہی کے ہاتھ میں رہتا۔" (١٩٨٨ء، جب دیواریں گریہ کرتی ہیں، ١٩٥)
"ان کا شکوہ ٹھیک تھا اور گلہ بجا۔" (١٩٨٢ء، آتش چنار، ٧٣٢)
گلہ کے مترادف
غول, شکوہ
اُلاہنا, پرا, جھلّڑ, جِھلڑ, جھنڈ, جُھنڈ, دل, دَل, رمہ, ریوڑ, شکایت, شکوہ, غول, گردہ, گروہ, ٹکڑی, ڈار
گلہ کے جملے اور مرکبات
گلہ بانی, گلہ آمیز, گلہ شکوہ, گلہ گزار, گلہ مند
گلہ english meaning
A vessel in which trades people put the money realized by the sales of their wares; a till a pocket; a back room; a water closet; a flockherddrovebevyComplaint; lamentation; reproachblame; accusation; remonstrancea drovea flocka herd
شاعری
- مقدور تک نہ گزرے مرے خوں سے یار میر
غیروں سے کیا گلہ ہے یہ ہے آشنا کا رنگ - بچھڑنا شرط ہی ٹھہرا تو یوں بچھڑ جائیں
کسی کو ترکِ تعلق کا کچھ گلہ نہ رہے - تجھ سے تو کوئی گلہ نہیں ہے
قسمت میں مری صلہ نہیں ہے - رنجش کی بات فرض ہے کیا پھر کبھی سہی
اب ملو تو خوشی سے گلہ پھر کبھی سہی - لو آج ہم نے توڑ دیا رشتۂ امید
لو اب کبھی گلہ نہ کریں گے کسی سے ہم - موم ہوئے پگھل گئے‘ سنگ بنے چٹخ گئے
پھر بھی زباں سے آج تک ہم نے گلہ نہیں کیا - میں تو اس واسطے چپ ہوں کہ تماشا نہ بنے
تُو سمجھتا ہے مجھے تجھ سے گلہ کچھ بھی نہیں - بے نصیبی کا گلہ ہے کہ ہم اُس دم پہنچے!
گر کے جب ہاتھ سے ساقی کے سبو ٹوٹ گیا - لو آج ہم نے توڑ دیا رشتۂِ امید
لو اب کبھی گلہ نہ کریں گے کسی سے ہم - بنیں آج جو گلہ باں ہیں ہمارے
وہ تھے بھیڑییے آدمی خوار سارے
محاورات
- اب رنگ لائی گلہری
- اوچھا جی رنگ لائی گلہری
- اور رنگ لائی گلہری
- بھوؤں کا گلہ آنکھ کے سامنے
- بھوں کا گلہ آنکھ کے سامنے
- رنگ لائی گلہری
- عوض معاوضہ گاندارو۔ عوض دارد گلہ ندارد
- عوض معاوضہ گلہ ندارد
- گلو گلہری کیا کھائیگی
- گلہ زبان پر لانا