فلق کے معنی
فلق کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ فَلَق }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم مصدر نیز فعل ہے۔ اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم و فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٨١٨ء کو "کلیاتِ انشا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
["فلق "," فَلَق"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
فلق کے معنی
"صبح کی فلق اور شام کی شفق کے پس منظر میں اس کا اثر ہمارے جذبات پر کیا ہوتا ہے۔" (١٩٦٩ء، سائنس اور فلسفہ کی تحقیق، ١٤)
"ہوا کے نیچے آگ اور آگ کے نیچے ایک بڑا بھاری سانپ جس کا نام فلق ہے۔" (١٩٤٣ء، الف لیلہ ولیلہ، ٩٢:٤)