سروش غیبی

"شاعر اگلے وقتوں میں اپنے کلام کو خارجی قوتوں کا عطیہ کہا کرتے تھے مثلاً فنون کی دیویاں سروشِ غیبی، روح القدس، فیضان الٰہی۔" رجوع کریں: (١٩٦٨ء، مغربی شعریات (ترجمہ)، ٣٥٤)

سریع الاثر

"رنج خوشی سے زیادہ سریع الاثر ہوتا ہے۔" (١٩٣٧ء، مشیر حسین قدوائی، جذبِ دل، ١٤)

سریع الحس

"لیاقت علی خان اپوزیشن کے معاملے میں بڑے سریع الحس تھے۔" (١٩٨٦ء، پاکستان مسلم لیگ کا دورِ حکومت، ١٧٥)

سریلی آواز

"پردہ نشین خواتین کی گیلری سے ایک سریلی آواز بلند ہوتی ہے۔" (١٩٨٧ء، اک محشر خیال، ٧٧)

سزایاب

"سزا کا اثر اس سے نہیں ہوتا کہ وہ کتنی سخت اور ایذا رساں ہے، بلکہ اس سے ہوتا ہے کہ جو شخص بھی اس کی صحیح گرفت میں آئے وہ سزا یاب ہو جائے۔" (١٩٨٤ء، مقاصد و مسائل پاکستان، ١٤٤)

سست اعتقادی

"سست اعتقادی بھی تو کتنی، بھلا آج تک کسی نے یہ بھی سنا ہے کہ مردہ قبر توڑ کے نکل آئے۔" (١٨٨٠ء، فسانہ آزاد، ٥٨:٤)

سست الوجود

"آغا سست الوجود ہیں، شام کو ذرا سی مل جائے تو چستی آ جاتی ہے۔" (١٩٨٢ء، پچھتاوے، ١٨٥)

احسن الخالقین

"غالباً تخلیق کا یہی بلند معیار ہے جو انسان کو زمرۂ خالقین میں شمار کر کے احسن الخالقین کا تلمیذ کامل بنا دیتا ہے۔" (١٩٦٥ء، مقام غالب، ١٩٩)

سستی شہرت

"سب نے یہی سمجھا کہ محض سستی شہرت کی غرض سے جینی نے لوگوں کی مدد کی تھی۔" (١٩٨٢ء، پچھتاوے، ١٥٢)

سطح بسیط

 دائرہ ایک بنا ایسا کہ بڑھتا ہے محیط گھیر لی جس نے کہ تالاب کی کل سطح بسیط (١٨٩٤ء، اردو زبان کی پانچویں کتاب، اسمٰعیل، ٤٤)

سطح بیں

"سہل پسند اور سطح بیں ناقد ایسے نظمیاتی اور معلوماتی اشعار کی مدد سے جہد و تحقیق کے بغیر ہی شاعر کی زندگی اور اس کی شخصیت کا ایک خاکہ مرتب کرتا ہے۔" (١٩٨٦ء، قومی زبان، کراچی، فروری، ١٣)

سطح بینی

"اون کی سطح بینی، غلط واقعات پر پراز کذب روایات اور مدلسانہ قصص کے متعلق کوئی بسیط اور معنی خیز نوٹ لکھا جائے۔" رجوع کریں: (١٨٥٨ء، تاریخ غزالہ، ٢)

سعی بلیغ

"شبلی کو سرسید سے بلند مرتبہ پر فائز کرنے کی سعی بلیغ بھی کی ہے۔" (١٩٨٤ء، تنقید و تفہیم، ٨٢)

سعی مسلسل

"زبان و بیان کی لطافتوں نزاکتوں اور پیچیدگیوں کو سمجھنے اور ان کے تقاضوں سے عہدہ برا ہونے کے لیے فنکار کی سعی مسلسل۔" (١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ٧٥)

سعیدالفطرت

"سعید الفطرت اور سلیم الطبع پنجابی دوشیزہ کی زبان فیض ترجمان سے ادا ہوتے ہوئے سنا ہے۔" (١٩٨٥ء، تفہیم اقبال، ٢٢٣)

سفارت کار

"اس زمانے میں پاکستان کے سب سے سینئر سفارت کار حکیم محمد احسن صاحب کراچی میونسپل کارپوریشن کے میئر تھے۔" (١٩٨٦ء، سندھ کا مقدمہ، ٤١)

سفارت کاری

"جس طور انہوں نے اپنے اس سفر کے دوران بہترین سفارت کاری کے جوہر دکھائے کیا ہوبہو یہی انداز سیاسی جماعتوں کے ساتھ نہیں برتا جا سکتا۔" رجوع کریں:سفارَت کار (١٩٨٦ء، جنگ، کراچی، ٢٨ جولائی، ٣)

احقر العباد

 عرضی گزار شاہ ہے یہ احقر العباد آئیں نہ اس طرف کو امام فلک نہاد (١٩١٢ء، شمیم، بیاض (ق)، ٣٦)

سفارتی

"اورنگ زیب عالمگیر کے دور حکومت میں ہند و ایران کے سفارتی تعلقات منقطع ہو گئے تھے۔" (١٩٨٢ء، تاریخ ادب اردو،٢، ١٢١:١)

سفاکیت

"یہ کہاں کا تعلیمی نظام ہے جو بدترین استحصال دور کی سفاکیت کے حقائق سے اس طرح چشم پوشی کرے، جیسے وہ شجر ممنوعہ ہو۔" (١٩٧١ء، توازن، ٨٧)

سفر آمادہ

 سفر آمادہ نہیں منتظر بانگِ رحیل ہے کہاں قافلہ موج کو پروائے جرس (١٩٣٦ء، ضرب کلیم، ١٧٣)

سر توڑ کوشش

"ان سرتوڑ کوششوں کے درمیان اس کو ایسے مواقع پیش آتے تھے جو اس کو آگے بڑھنے سے روکتے تھے۔" رجوع کریں:سَرتوڑ (١٩٠٤ء، المدینہ والا سلام، ٢٠)

احکم الحاکمین

[" یہ مانا کہ آقا و حاکم ہو لیکن کوئی تم پہ بھی احکم الحاکمیں ہے (١٩٣٠ء، اردو گلستان، ١٧٨)","\"عرب کا یہ عمروں کا حساب یاد رکھنے کے قابل ہے کہ وہ ستر سال والے کو احکم الحاکمین کہتے تھے۔\" (١٨٩٨ء، ایام عرب، ١٤٣:١)"]

سر پھرا

"یہ بڑا سر پھرا لونڈا ہے ہر وقت مارنے مرنے کو تیار۔" (١٩٧٥ء، بسلامت روی، ٨٥)

سراپا نگاری

"رس نچوڑنے کا انداز سراپا نگاری اور جمال پسندی اور زمین کے ساتھ وابستگی کے زاویے قدر مشترک کے طور پر نظر آتے ہیں۔" (١٩٨٥ء، اردو ادب کی تحریکیں، ١٨٧)

سراپا نور

"نبوت کے سراپا نور ہاتھ کا سینے پر پھیرنا تھا کہ دل روشن ہو گیا۔" (١٩١٩ء، جویائے حق، ٣١٠:٢)

سراج منیر

"اے شاہد، اے مبشر، اے داعی اے سراج منیر سات ناموں سے تبارک تعالٰی نے آپ کو یاد کیا۔" (١٩٧٥ء، انداز بیان، ١٢١)

سر بریدہ

 وہ مست تھا کہ پس مرگ میرے قاتل نے سر بریدہ کو قندیل وار بست کیا (١٨٧٠ء، دیوان اسیر، ١٤:٣)

سرچ لائٹ

"ایک اور کشتی نے سرچ لائٹ ڈال کر بچا لیا۔" (١٩٦٦ء، جنگ، کراچی، ٦ جولائی: ٦)

سر افرازی

 خیمہ سے باہر آیا وہ غازی کی یساروں یمیں سرافرازی (١٨٥٧ء، مثنوی بحرالفت، ٧٣)

رنگ برنگا

 وہ رنگ برنگے پھول بوٹے کیفیت جن کی آنکھ لوٹے (١٨٨٢ء، تفسیر عفت، ٥٥)

رنگ و آب

 رنگ و آب زندگی سے گل بدامن ہے زمیں سینکڑوں خوں گشتہ تہذیبوں کا مدفن ہے زمیں (١٩٢٤ء، بانگ درا، ١٦١)

روباختہ

"حواس باختہ، ہوش باختہ. دل باختہ، رو بافتہ وغیرہ۔" (١٩٢١ء، وضع اصطلاحات، ٦٥)

رو بکار

 نصرانیہ سے بولی یہ لونڈی کہ میں نثار کچھ نوش کر لو صبح کو منزل ہے روبکار (١٨٧٥ء، دبیر، دفتر ماتم، ٨٧:٣)

رو بہ زوال

"الامین کا اقتدار روبزوال ہونے لگا۔" (١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٢٨٣:٣)

رو بہ عمل

"یہ اس کی شخصیت کی قدر شناسی ہے جو معجز نما فرق کو رو بہ عمل لاتی ہے۔" (١٩٨٤ء، مقاصد و مسائل پاکستان، ٢٧)

احیائے شب

 وقف تھے ترتیل قرآن میں فصیحان حجاز محو تھے احیائے شب میں عابد شب زندہ دار (١٩١٦ء، نظم طباطبائی، ٢٥)

رو گردان

 حیران ملک و قدسی حیراں مہ و طیارہ اور عرش سے روگرداں اک نالۂ آوارہ (١٩٨٠ء، فکرجمیل، ١٣٤)

رواج پذیر

"جن تصنیفات میں امام صاحب نے اسلام کے اصلی عقائد اور ان کے حقائق بیان کیے ہیں. باوجود مختصر اور سہل ہونے کے وہ رواج پذیر نہیں۔" (١٩٠٦ء، الکلام، ٤:٢)

رواجاً

"فریقین کی رضامندی قانوناً، شرعاً، عقلاً رواجاً نکاح کے معاملہ میں نہایت ضروری ہے. عام طور پر ماں باپ کا یہ فرض ہے کہ وہ اولاد کی رضامندی کا ضرور لحاظ رکھیں۔" (١٩٣٦ء، راشد الخیری، نالۂ زار، ٣٨)