سپر افگن
"جہاں تم اپنے سلسلہ اسباب و علل کو چند قدم بڑھا سکتے ہو وہاں بھی بالآخر سپر افگن ہونے سے چارہ نہیں۔" (١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ ، ٥٦:٣)
سپر ایگو
"شاعر کو ایگو اور سپر ایگو سے بھاگ کر اڈ کی طرف بڑھنا چاہیے۔" (١٩٧١ء، غالب کون، ٣٥)
سپر پاور
"سپر پاور اس مسئلہ کو بھارت کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کا نام دیکر اپنا ویٹو استعمال کرنے سے اپنے ضمیر کو کس طرح آمادہ کر سکتی ہے?" (١٩٨٧ء، شہاب نامہ، ٣٨٩)
سپر فاسفیٹ
"زراعت کے میدان میں. مثلاً لائل پور میں ہڈیوں سے سپر فاسفیٹ. کے کارخانے۔" (١٩٦٨ء، کیمیاوی سامان حرب، ١٢٧)
سپر مین
"حکمران فکر جب زندوں کو مردہ بنا ڈالتی ہے تو خود مردوں کو اپنے مفید مطلب کے استعمال کرنے سے کیوں چوکے جب کہ ہٹلر جیسا سپرمین بھی ہو۔" (١٩٧٥ء، توازان، ٣٩)
اتفاقیہ رخصت
"تم رعایتی یا اتفاقیہ نہیں بلکہ جبری رخصت پر ہو۔"١٩٣١ء، اودھ پنچ لکھنؤ،/١٦ / ٤:١٤
سپروائزر
"سپروائزر ان اشیاء کو وصول کر کے بڑی پابندی سے قصبوں اور شہروں کی دکانوں میں فروخت کر ڈالتے تھے۔" (١٩٨٧ء، شہاب نامہ، ٢٣١)
سپروائزری
"ہمیشہ فیکٹریوں میں کہیں اکاؤٹنٹی اور کہیں سپروائزری کی۔" (١٩٨٨ء، شاد عارفی، انتخاب غزل، ٢٥)
سپریم کمانڈر
"میں افواج پاکستان کے سپریم کمانڈر کی حیثیت سے اعلان کرتا ہوں۔" (١٩٦٧ء، جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی، ٤٠١)
سپلیمنٹ
"پاکستان کے بعض جید اور معتبر اخبارات کو علامہ اقبال پر سال میں ایک بار بھی دو چار صفحے کا سپلیمنٹ شائع کرنے کی توفیق نہیں ہوتی۔" (١٩٨٧ء، صحیفہ، لاہور، اکتوبر، دسمبر، ١٣٧)
سپریم کونسل
"مسئلہ شرقیہ کے متعلق. معاملات سپریم کونسل کے سامنے پیش ہیں۔" (١٩٢٢ء، نقش فرنگ، ١٠)
سحر البیان
یہ مری جادو بیانی کم نہیں اعجاز سے ہو گا اب پیدا کہاں سحرالبیاں میری طرح (١٨٨٦ء، کلیات اردو، ٨)
سحرالبیانی
"اسے چچا کی سحرالبیانی کا بھی اندازہ ہے۔" (١٩٦٩ء، نذیر احمد اور اردو ناول نگاری، ١١٢)
سحر کار
"آج بھی لوگ اس کتاب کو پڑھتے ہیں اور آزاد کے سحر کار قلم کی داد دیتے ہیں۔" (١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ١٨)
سحر کاری
"صوبہ سرحد صاحب سیف و قلم معاشرہ ہے اور تلوار کے جوہر کے ساتھ ساتھ قلم کی سحر کاری میں بھی ماہر و یکتا ہے۔" (١٩٨٢ء، پٹھانوں کے رسم و رواج، ١١١)
سخاوت مند
"پھوپھی کی مدت قیام تک وہ آگے ہی کی طرح مہذب مودب اور سخاوت مند ظاہر ہوئی۔" (١٩٠٥ء، ترانۂ موسیقار، ١٦)
سخت سست
["\"افلاطون کو تو وہ اس کے فلسفہ تصوریت کی بنا نہایت سخت و سست الفاظ سے یاد کرتے ہیں۔\" (١٩٨٥ء، تخلیقات و نگارشات، ٢٤١)"]
سخت کوش
"یہ لوگ سخت کوش مسلمان ہوتے ہیں۔" (١٩٨٤ء، قلمرو، ٦٥)
سخت کوشی
"زندگی کو اطاعت اور سخت کوشی سے تعبیر کرتا ہے۔" (١٩٨٥ء، تفہیم اقبال، ١٦٥)
سخت گھڑی
دن نہ پورا ہو چکا ہم ہو گئے آخر تمام روزِ فرقت کی خدا کیا سخت گھڑیاں ہو گئیں (١٨٧٨ء، گلزار داغ، ١٤١)
سخن آفرین
کہدے بنا کے بات کہ وہ مجکو دیکھ لیں محفل میں ڈھونڈتا ہوں سخن آفریں کو میں (١٨٩٥ء، دیوان زکی، ١١٩)
سخن سرائی
"میں نے ابتدائے سن تمیز میں اردو زبان میں سخن سرائی کی ہے۔" (١٨٥٩ء، نادر خطوط غالب، ٣٣)
سخن شناسی
"وہ سخن ور تو نہیں تھے، مگر ان جیسا سخن شناس کم دیکھنے میں آیا ہے۔" (١٩٨٨ء، افکار، کراچی، ستمبر، ٢٠)
ستھری
"ہر چیز میں مذاق آپ کا کتنا سننہ اور پسند کتنی ستھری ہے۔" (١٩١٤ء، راج دلاری، ٢٩)
سجادہ آرائی
عروسان چمن آنچل سروں پر ڈال کر بیٹھے دعا کا وقت آیا سب نے کی سجادہ آرائی (١٩٣٥ء، عزیز لکھنوی، صحیفہ ولا، ٣)
آر[2]
یہ تو دریا ہے جادو کا اسرار تم گئے آئے کیونکر آر اور پار (١٧٨٥ء، حسرت (جعفر علی)،طوطی نامہ، ١١٠)
سجادہ نشیں
"سجادہ نشیں اپنے ہاتھ سے ہر ایک کو ٹوپی پہناتے ہیں۔" (١٩٨٧ء، اک محشرز خیال، ١٠٦)
سجادۂ تعظیمی
"سجدہ تعظیمی پچھلی شریعتوں میں جائز تھا۔" (١٩٦٩ء، معارف القرآن، ١٣٠:١)
سجدۂ تلاوت
"جس آیت پر سجدہ کا نشان ہو جب وہ آیت ختم ہو جائے تو فوراً سجدہ کر لے، اسے سجدہ تلاوت کہتے ہیں۔" (١٩١٦ء، معلمہ، ٤٤)
سجدہ ریز
"تم موتیوں اور چاندنی کے سراتے پردوں اور حسن کی دیویوں کے لچکیلے جسموں سے سجے تخت سے نیچے اتر آؤ گے تو میرے تمام موسم، تمام رنگ اور تمام آبادیاں سجدہ ریز ہو جائیں گی۔" (١٩٨٨ء، افکار، کراچی، جنوری، ٦٨)
سجدۂ شکر
"میرا جی چاہا کہ اس پاکیزہ منظر پر سجدہ شکر کروں۔" (١٩٨٧ء، حصار، ١٨)
سجدۂ طاعت
"دوسرا قول یہ ہے کہ میاں سجدہ عبادت نہ تھا سجدہ تحیت اور خاص حضرت آدم علیہ السلام کے لیے تھا۔" (١٩١١ء، تفسیر القرآن الحکیم، مولانا نعیم الدین، ١٢)
سجدۂ عقیدت
"میرزا کا فن کارانہ مزاج ہر حسین اور خوبصورت شے سے اثر پذیر ہوتا ہے اور اس کے حضور سجدہ عقیدت بھی پیش کرتا ہے۔" (١٩٨٧ء، قومی زبان، کراچی، ستمبر، ٢٥)
سجھاؤ
"ان جوشیلے کام کرنے والوں کے سامنے میں یہ سمجھاؤ رکھتا ہوں کہ اردو بولی کا جو روپ بازار، ہاٹ اور گلیوں میں چل رہا ہے اسی کو لے کر اپنی کتابیں اور لیکھ لکھیں۔" (١٩٧٢ء، اوراق، اکتوبر، نومبر، ٢٩١)
سجی سجائی
"سجی دکانوں پر تو میں خواہ مخواہ جاتا ہوں۔" (١٩٥٢ء، تیسرا آدمی، ٢٠٥)
سجیلا پن
"سجیلا پن، تراشیدگی، سجل پن. یہ وہ محاسن ہیں جو فنون لطیفہ کو محبوب اور انبساط آفریں بناتے ہیں۔" (١٩٥٨ء، تنقیدی نظریات، ٢٣٨)
باگ[1]
"میری سمجھ میں نہ آتا تھا کہ کہاں جاؤں اس لیے میں نے باگ خچر کی گردن پر ڈال دی۔" (١٩٤٢ء، الف لیلہ و لیلہ، ٣٢١:٣)
سحاب فلکی
"اس گیس اور گرد کو کوئی قریب کا بڑا ستارہ اپنی طرف کشش سے کھینچ لیتا ہے. اس کا نام سحابِ فلکی رکھ دیتے ہیں۔" (١٩٦٩ء، سائنس اور فلسفہ کی تحقیق، ١٤٩)
سحر انگیزی
"مشاعرے زبان کی جاذبیت اور سحر انگیزی کے بھی مظہر ہیں۔" رجوع کریں:سِحر اَنْگیز (١٩٨٨ء، جنگ، کراچی، ٢٤ فروری، ١٣)
سحربیاں
"ان کی تعریف کرتے ہوئے، یہ جملے لکھے ہیں، جامع الکمالات، عملی سیاست دان، ایک نکتہ رس مفتن، ایک سحر بیاں خطیب۔" (١٩٧٠ء، برش قلم، ٧٦)