متاع جاں
یہ تیرے خط، تیری خوشبو یہ تیرے خواب و خیال متاع جاں ہیں ترے قول اور قسم کی طرح (١٩٩٠ء، شاید، ١٠٨)
متاع بے بہا
"دراصل توحید پر غیر متزلزل ایمان نوعِ انسانی کو عظمت کردار کی متاع بے بہا عطا کرتا ہے۔" (١٩٩١ء، صحیفہ، لاہور، جنوری، جون، ٢)
مبیضہ
"ترجمہ کرتے چلے جاتے ہیں، مسودے میں کہیں کانٹ چھانٹ نہیں ہوتی جو مسودہ ہوتا ہے وہی مبیضہ۔" (١٩٨٥ء، بزم خوش نفساں، ٢١)
متاثرین
"اس مسئلے کے ماہرین، مبصرین اور متاثرین سبھی کو شامل کر لیا جاتا ہے۔" (١٩٨٩ء، ریڈیائی صحافت، ١٣٤)
متاخرہ
"ارشمودس نے اسکندریہ کے مشہور مدرسۂ ریاضیات میں تعلیم پائی جو متاخرہ یونانی دور کا مرکز علم تھا۔" (١٩٧٠ء، زعمائے سائنس (ترجمہ)، ٢٣٣)
باز ہوائی
"قسم دوم باز کی باز ہوائی بھی کہتے ہیں کہ ماں باپ اس کے دو قسم کے جانور ہوتے ہیں۔" (١٨٨٣ء، صیدگاہ شوکتی، ١٨)
متوسط العمر
"متوسط العمر اور متعمر کنبے جن کا دور فارغ خدمتی سے لے کر ایک یا دونوں رفیقوں کی موت تک ہے۔" (١٩٧٠ء، پرورش اطفال اور خاندانی تعلقات، ٧٦)
متواصل
"نر . ناری کے آئین کی جستجو کرے جس کے ساتھ متکامل ہو کر اسے متواصل ہونا ہے۔" (١٩٨٦ء، فکشن فن اور فلسفہ، ١١٨)
متوحد
"متوحد . کبھی ایک فرد خاص ہوتا ہے اور کبھی جماعت بھی متوحد ہو سکتی ہے۔" (١٩٥٦ء، حکمائے اسلام، ٣٠:٢)
باز آفرینی
"لاشعوری استعاروں میں نفسی کیفیات کی باز آفرینی ہی فن کار کا مقصد رہ جاتا ہے۔" (١٩٦٨ء، مثبت قدریں، ٧٠)
متوسط طبقہ
"انھوں نے مسلم متوسط طبقے کی روایتی اخلاقیات کا راز فاش کیا۔" (١٩٩٤ء، نگار، کراچی، اکتوبر، ٨)
متوارث
"کچھ حالات متوارث ہوتے ہیں۔" (١٩٨٦ء، غالب ایک شاعر ایک اداکار، ٦٢٢)
باز آمد
کوئی مطلب موجود نہیں
محدثات
"لیکن ذات مقدس تمام اعضاء اور صفات محدثات سے جو وہم، خیال میں سما سکتی ہے منزہ اور متعالی ہے۔" (١٩٢١ء، مناقب الحسن رسول نما، ٣٥٠)
محشر خیال
"غالب کی شخصیت محشر خیال بن جاتی ہے۔" (١٩٨٦ء، قومی زبان، کراچی، فروری، ٢١)
ماتمی لباس
کوئی مطلب موجود نہیں
ماتمی چہرہ
کوئی مطلب موجود نہیں
باز جست
"آپ کا یہ رنج و الم جب باز جست کر کے مجھ تک آتا ہے تو میرے دل کی تہوں تک کو ہلا ڈالتا ہے۔" (١٩٤٣ء، انطونی اور کلوپطرہ، ٢٠١)
مادر زمین
اگرچہ مسلکِ ماضی رہا ہے آگ ہی آگ اجڑ سکا نہ مگر مادرِ زمیں کا سہاگ (١٩٨٦ء، شعلۂ گل، ٢٣٥)
مادر خطوط
"عربی خط کو مادر خطوط تسلیم کیا گیا ہے جس کا ابتدائی نام خط حیری تھا۔" (١٩٦٣ء، صحیفۂ خوش نویساں، ١٢)
مادرانہ
"است (آئس) پیکر انسانی میں آ کر بیوی کی محبت اور وفا، مادرانہ، والہانہ پن اور اولاد کے لیے شفقت، تردد اور فکر کا ارفع ترین نمونہ بنی۔" (١٩٩٠ء، بھولی بسری کہانیاں، مصر، ٢٧:١)
مادری نظام
"تمام املاک اسی کی تھیں، وہ قبیلے کی سردار تھی، بشریات کی زبان میں اسے مادری نظام کہتے ہیں۔" (١٩٨٠ء، سیارہ ڈائجسٹ، لاہور، جنوری، ١٧)
مادہ پرستی
"۔"اس نے مغرب کی روحانی سرد مہری اور مادہ پرستی کا رونا رویا ہے۔" (١٩٩٣ء، نگار، کراچی، اپریل، ٣٨)
مار خور
"مارخور کی دو اقسام یعنی اسطور مارخور اور کشمیر مارخور بھی . پائے جاتے ہیں۔" (١٩٧٧ء، کرہ ارض کا حیوانی جغرافیہ، ١٥٠)
باز پیدائش
"ہائیڈرا میں غیر صنفی پیدائش جیسی اور ایک خاصیت پائی جاتی ہے جسے باز پیدائش کہتے ہیں۔" (١٩٤٩ء، ابتدائی حیوانیات، ٢٢٢)
مارچ پاسٹ
"پھر وہ سب کھڑے ہو گئے . مارچ پاسٹ کرتے میرے سامنے سے گزرے۔" (١٩٨٨ء، اپنا اپنا جہنم، ٢٨٣)
مادح
"اگر کوئی شاعر کسی دوسرے شاعر کا . مداح ہو تو ازروئے نفسیات یہ لازم آتا ہے کہ مداح اور ممدوح میں کوئی گہری مشابہت ضرور ہے۔" (١٩٩٣ء، قومی زبان، کراچی، فروری، ٤٣)
ماس میڈیا
"ہندی اور ماس میڈیا کے اثر سے اس نئے بنتے ہوئے سماج میں لوک گیت اور قوالی کا رنگ بھی غزل کی نئی روایت میں داخل ہو رہا ہے۔" (١٩٩٢ء، سہ ماہی اردو، جون، ٤٧)
ماس سپیکٹرم[3]
"میگنیٹک فیلڈ کے ساتھ ایک ماس سپیکٹرم (Mas Spectrum) حاصل کیا جاتا ہے۔" (١٩٧١ء، مثبت شعاعیں اور ایکس ریز، ٢٩)
ماس پروڈکشن[3]
"اس میں ماس پروڈکشن کے بعد کے شہکار سجے ہوئے تھے۔" (١٩٨٧ء، حصار، ١٨)
مارک شیٹ
"مارک شیٹ . وغیرہ کی معقول فیسیں مقرر کی جا رہی ہیں۔" (١٩٦٩ء، جنگ، روزنامہ، کراچی، ١٠ جنوری، ٥)
مارک[2]
"مارک (Mark) نشان یا علامت کے معنی میں بات چیت میں رائج ہے۔" (١٩٥٥ء، اردو میں دخیل یورپی الفاظ، ٤٨٦)
مارکر
"۔"وہ مارکر کا زیادہ استعمال کر رہے تھے، میں نے بہت منع کیا کہ مارکر کے نشان مٹ جائیں گے۔" (١٩٨٨ء، شش ماہی غالب، جولائی تا دسمبر، جنوری تا جون، ٢١٦)
مارپیٹ
"اتنے دن تم کو ایک نفسیاتی کیس سمجھ کر تمھاری مار پیٹ برداشت کر لی تھی۔" (١٩٩٠ء، چاندنی بیگم، ١٥٩)
ماربل
کوئی مطلب موجود نہیں
ماس[2]
"۔"بھدر آسن کا ماس اس کے ماں باپ کھا گئے ہیں۔" (١٩٨٧ء، حصار، ١٣٣)
ماس[4]
"صرف چند ماسیں یعنی کائیاں (Moses) اور لور ورٹ . ایسے ہیں جو تازہ پانی میں پیدا ہوتے ہیں۔" (١٩٧٠ء، برائیو فائیٹا، ٥)
مادریت
"اہل بابل کے عقیدہ کے مطابق عشتر (عشتاریت، زہرہ) متضاد صفات کی حامل تھی، یہ حسن، عشق، مادریت، بار آوری اور رنگ و رامش کی دیبی بھی ہے اور رزم و پیکار کی بھی۔" (١٩٦٠ء، غزل الغزلات، ٧٥)
باز یافت
"اس نے آ کر کئی بار منتر پڑھا - پر بازیافت کی کوئی علامت نہ دیکھ کر مایوس چلا گیا۔" (١٩٣٦ء، پریم چند، پریم چالیسی، ١٢:١)
ماہ واری
["\"یہ آسن لیکوریا اور ماہواری کی خرابی کو بھی دور کرتا ہے۔\" (١٩٧٠ء، گھریلو انسائیکلوپیڈیا، ٣٥٨)"]